اس تقریب کی میزبانی معروف پاکستانی ڈیزائنر ہما عدنان نے کی اور شریک میزبان ترکی کے سفیر کی اہلیہ مسز انکی مرکان اور آذربائیجان کے سفیر کی اہلیہ مسز زمرود ابراہیم تھیں۔
شو میں پائیدار فیشن آئٹمز کا مجموعہ پیش کیا گیا جس میں پناہ گزین خواتین کاریگروں کی فن کاری اور کاریگری کو نمایاں انداز میں کیا گیا۔
ترکی کے سفیر کی شاندار رہائش گاہ پر منعقد ہونے والی اس تقریب میں انڈونیشیا، سپین، چین اور دیگر کئی ممالک کے سفیروں کی بیگمات سمیت معزز مہمانوں اور معززین نے شرکت کی۔
امریکن مسلم اینڈ ملٹی فیتھ ویمنز ایمپاورمنٹ کونسل نے پناہ گزین خواتین کے لیے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور ایسی مہارتیں فراہم کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانے کے لیے ذمہ داری لی جس سے انھیں معاشی طور پر خود مختار ہونے میں مدد ملے گی۔
یہ پروگرام ان خواتین اور لڑکیوں کی آواز کو بلند کرنے کی طرف ایک قدم ہے جنہیں اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا اور ان خواتین کو مزید خود کفیل بننے میں مدد ملی۔
اس ایونٹ کے ذریعے ہما عدنان کا مقصد پناہ گزین خواتین کاریگروں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور روزی روٹی کمانے کا موقع فراہم کر کے انہیں بااختیار بنانا تھا۔ شاندار مجموعہ ان باصلاحیت خواتین کی کڑھائی، بُنائی اور دستکاری کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت تھا۔
فیشن شو میں آذربائیجان سے تعلق رکھنے والے مشہور ڈیزائنر آیگن طالبوا کے کچھ شاندار ڈیزائن بھی شامل تھے۔ ایگن ایک انتہائی کامیاب کاروباری خاتون، جس نے آذربائیجان میں فیشن کی سلطنت قائم کی ہے۔ انہیں سابق خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے بھی تسلیم کیا۔
نوجوان ترک لڑکیوں کے ایک گروپ نے ایک خوبصورت ثقافتی رقص پیش کیا جس میں ترکی میں شادیوں کے دوران ہونے والی تقریبات کو دکھایا گیا تھا۔
یہ تقریب ایک شاندار کامیابی تھی اور امریکن مسلم اینڈ ملٹی فیتھ ویمنز ایمپاورمنٹ کونسل کو میزبان مسز مرکن اور مسز ابراہیم کے ساتھ پاکستان اور افغانستان میں پناہ گزینوں کو فعال اور بااختیار بنانے میں تعاون کرنے پر فخر ہے۔