دلچسپ امر یہ ہے کہ انہوں نے عیدالفطر کی عیسوی تاریخ کا تعین کرنے کے علاوہ ایک کیلنڈر بھی ترتیب دیا تھا تاہم وفاقی وزیر کی ایک نہ سنی گئی۔ کبھی وہ مفتیوں کے ساتھ الجھتے رہے اور کبھی اپنی ہی پارٹی کی صوبائی حکومت کی جانب سے ان پر ’’مفتی‘‘ ہونے کے فتوے لگائے جاتے رہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہجری کیلنڈر کے مطابق عید الاضحیٰ 12 اگست بروز پیر اور یکم محرم الحرام یکم ستمبر بروز اتوار کو ہوگا۔
واضح رہے کہ رویت ہلال کمیٹی کے بجائے سائنسی اصولوں کے مطابق چاند کی تاریخوں کا تعین کرنے کے اعلان پر وفاقی وزیر پر مذہبی حلقوں نے زبردست تنقید کی تھی تاہم کئی نامور شخصیات سمیت بہت سے لوگوں نے ان کے اس اقدام کی ستائش بھی کی تھی۔
تاہم، انہوں نے رمضان المبارک کے دوران 22 مئی کو قمری کیلنڈر اور رویت ہلال کے لیے ویب سائٹ جاری کر دی۔
وفاقی وزیر نے تنقید کے جواب میں رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی منیب الرحمان اور مسجد قاسم علی خان کے مولانا شہاب الدین پوپلزئی کو یہ دعوت بھی دی کہ وہ آئیں اور خود دیکھیں کہ چاند کس طرح گردش کر رہا ہے تاکہ سائنسی طور پر چاند کے مقام کا اندازہ لگانا ممکن ہو سکے۔
وفاقی وزیر نے محض اسی پر اکتفا نہیں کیا۔ انہوں نے چاند دیکھنے کے لیے موبائل ایپ بھی متعارف کروا دی جسے استعمال کرتے ہوئے ہر شخص اپنے موبائل پر چاند دیکھ سکتا ہے۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے کیلنڈر کے مطابق، پاکستان میں عیدالفطر پانچ جون کو ہی ہونا تھی تاہم حکومت نے باضابطہ طور پر اس کا اعلان نہیں کیا اور جیسا کہ ماضی میں ہوتا آیا ہے، پشاور میں تین جون جب کہ وفاقی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چار جون کو ہوا۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی یہ ساری کوشش اس وقت رائیگاں چلی گئی جب پشاور میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے چار جون کو عیدالفطر کا اعلان کر دیا۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے اس صورت حال پر دلچسپ بیان دیا کہ اگر کوئی اپنا نام چاند رکھ لے تو اسی صورت تین جون کو چاند دیکھنا ممکن ہے جس پر صوبہ خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر اطلاعات نے طنزاً کہا، مفتی فواد کو میرا یہ مشورہ ہے کہ وہ اپنے کام پر توجہ دیں، حکومت اور علما کو ٹارگٹ نہ کریں۔
فواد چودھری نے صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک روز قبل عید پر ایک ٹویٹ میں کہا، مذہبی طبقہ پرنٹنگ پریس اور لائوڈ سپیکر کو کئی صدیوں تک حرام قرار دیتا رہا لیکن اب یہ حلال ہیں، رویت کے معاملے کا تو ابھی آغاز ہوا ہے، وہ بھی جلد سمجھ آ جائے گا۔
تاہم، مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے جب پانچ جون کو عیدالفطر منانے کا اعلان کیا تو وفاقی وزیر یہ باور کروانا نہیں بھولے کہ ہم نے پہلے ہی یہ بتا دیا تھا کہ عید پانچ جون کو ہو گی۔