سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا تھا کہ اگر ’8 مارچ کو کچھ بھی خلاف قانون ہوتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی‘۔ قابل احترام چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عورتوں کے نعرے وہی ہیں کہ ’جو اسلام نے انہیں حقوق دیے وہ دیے جائیں‘۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ خواتین نے کل پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اسلام میں دیے گئے اپنے حقوق مانگ رہی ہیں، جب پریس کانفرنس میں انہوں نے اپنی بات واضح کر دی تو ہم کیسے مختلف تشریح کرسکتے ہیں اور ان کے نعروں کی کیا ہم اپنے طور پر تشریح کرسکتے ہیں؟ درخواست میں وزارت داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، پیمرا اور پی ٹی اے کو فریق بنایا گیا تھا۔