صدارتی انتخابات کیلئے نمبر گیم مکمل، ایم کیو ایم آصف زرداری کو ووٹ دینے پر رضا مند 

ذرائع کے مطابق صدارتی انتخاب کیلئے پیپلزپارٹی کا نمبرگیم پورا ہوگیا۔ بلاول بھٹو کوپی پی پی کی کمیٹی برائے صدارتی مہم کے اراکین نے بریفنگ میں بتایا کہ آصف زرداری کیلئے اب تک 345 الیکٹورل ووٹوں کی حمایت حاصل ہوگئی۔

02:46 PM, 6 Mar, 2024

نیا دور

صدارتی انتخابات کیلئے اتحادی جماعتیں متحرک، اتحادی وفد کا مختلف جماعتوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ق کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی اور  متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان صدارتی انتخابات میں آصف علی زرداری کو ووٹ دینے پر رضامند ہوگئی۔

صدارتی الیکشن میں آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی مد مقابل ہونگے جبکہ دونوں امیدواروں کی جانب سے ووٹ کیلئے سیاسی جماعتوں سے رابطے بھی کیے جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق صدارتی انتخاب کیلئے پیپلزپارٹی کا نمبرگیم پورا ہوگیا۔

ذرائع نے بتایاکہ بلاول بھٹو کوپی پی پی کی کمیٹی برائے صدارتی مہم کے اراکین نے بریفنگ میں بتایا کہ آصف زرداری کیلئے اب تک 345 الیکٹورل ووٹوں کی حمایت حاصل ہوگئی۔

منگل کو رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اہم ترین رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کے ایم کیو ایم سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے ساتھ ہونے والے رابطے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں خالد مقبول صدیقی نے آصف زرداری کے ٹیلی فونک رابطے سے متعلق آگاہ کیا جس کے بعد صدار تی انتخاب میں آصف زرداری کی حمایت کا فیصلہ کیا گیا اور ایم کیو ایم انہیں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹ دینے پر رضامند ہوگئی ہے۔

رابطہ کمیٹی کے ارکان کو بتایا گیا ہے کہ پی پی نے ایم کیو ایم کی آئینی ترامیم پر تعاون کی مثبت یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

گزشتہ روز بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) نے صدارتی انتخاب میں آصف علی زرداری کی حمایت کا اعلان کردیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری سے بلوچستان عوامی پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر منظور کاکڑ اور نائب سیکریٹری جنرل نصیب اللہ بازئی کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں سینیٹر ثنا جمالی، دنیش کمار، سینیٹر ثمینہ ممتاز بھی شامل تھیں۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز اور وفد نے آصف زرداری کو صوبے کے عوامی مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلیے مدد مانگی۔ جس پر آصف زرداری نے مسائل کے حل میں مدد کی یقین دہانی کروائی۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز کے وفد کی جانب سے صدارتی انتخابات میں آصف زرداری کی غیرمشروط حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی جس پر صدر زرداری نے وفد کا شکریہ بھی ادا کیا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

اس سے قبل استحکام پاکستان پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ق نے آصف علی زرداری کیلئے بطور صدر مملکت حمایت کا اعلان کردیا۔  پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر پیپلزپارٹی اور اتحادی جماعتوں کا وفد پہنچا۔

وفد کی مسلم لیگ ق کے سینئر نائب صدر و نو منتخب ممبر قومی اسمبلی چودھری سالک حسین، چودھری طارق بشیر چیمہ اور فرخ خان سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ کیا گیا۔ وفد میں اسحاق ڈار، یوسف رضا گیلانی، نوید قمر، خورشید شاہ، راجہ پرویز اشرف شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق نے صدر مملکت کے الیکشن کیلئے آصف علی زرداری کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروا دی۔

اس موقع پر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین رواداری کی سیاست کرتے ہیں۔ ہم سب نے مل کر ہی چلنا ہے۔ کسی کا ذاتی مفاد نہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آصف زرداری کو ووٹ دینگے۔

دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی صدارتی الیکشن کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کے ارکان صدر استحکام پاکستان عبدالعلیم خان کی رہائش گاہ پہنچے اور صدارتی انتخاب کیلئے آصف زرداری کیلئے ووٹ کی درخواست کی۔

پیپلزپارٹی کی کمیٹی میں نوید قمر،سید خورشید شاہ ،یوسف رضا گیلانی،اسحاق ڈار شامل تھے ۔

اس موقع پر صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان کاکہنا تھاکہ میں پیپلزپارٹی کے وفد اور اسحاق ڈار کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ اعزاز کی بات ہے کہ یہ میرے گھرآصف علی زرداری کیلئے ووٹ مانگنے آئے۔ استحکام پاکستان پورے دل سے ان کے ساتھ ہے۔

علیم خان نے کہا کہ ہم پنجاب اور مرکز میں آصف زرداری کو ووٹ ڈالیں گے۔ میرے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے۔ ہم اس ملک کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے جو ہوا وہ کریں گے۔ پاکستان پر برا وقت ہے لوگ مشکل کا شکار ہے۔اس وقت ہم سب کو اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے۔ الیکشن کے مسائل کو بھولنے کی ضرورت ہے۔ تمام بڑی پارٹیوں کو ایک ایک صوبہ مل گیا ہے۔

عبدالعلیم خان کاکہنا تھاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ لوگ پریشانیوں کا شکار ہیں مزید پریشان نہیں کرنا چاہتے۔ اپوزیشن کی جماعتوں کا حق ہے حکومت کی غلطیوں کی نشاندہی کرے لیکن ملکی مفاد کو پہلے رکھنا چاہیے۔ ہم اس ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کردار ادا کریں گے اور جہاں غلطیاں ہمیں نظر آئیں ہم ان کی نشاندہی کریں گے۔

علیم خان نے کہا کہ حکومت بنانا جس کا حق ہے انہوں نے ہی حکومت بنائی ہے۔

صدر استحکام پاکستان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کا رزلٹ سب کو منظور ہیں۔ خیبر پختونخوا کا رزلٹ ان کو بھی منظور ہے جن کو باقیوں پر اعتراض ہے۔ اگر دھاندلی ہوئی ہے تو ایک صوبے کو چھوڑ کر کیوں ہوئی ہے؟ آپ کہیں کہ خیبرپختونخوا میں ہمیں جو سیٹیں ملی ہے وہ دھاندلی سے ملی ہے ۔اتنا تو جرات کا مظاہرہ تو کرنا ہوگا ۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی کا شکریہ جنہوں نے آصف زرداری کی حمایت کا اعلان کردیا۔علیم خان کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔

مزیدخبریں