فیصلے کے مطابق یکم رمضان سے عید الفطر کی چھٹیوں تک ملک کی کسی بھی جیل میں کسی مجرم کو پھانسی نہیں دی جائےگی اور صدر مملکت بھی اس عرصے کے دوران کسی مجرم کی رحم کی اپیل پرکوئی حتمی فیصلہ نہیں کریں گے۔
فیصلے کے بعد رمضان کے آغاز اور عید الفطر کی وجہ سے ملزمان کے رشتہ داروں نے مقتول خاندانوں سے راضی نامہ کی کوششیں بھی تیز کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق وہ تمام قیدی جن کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے جاچکے ہیں، اُن کی سزا پرعمل درآمد رمضان سے قبل یا پھر رمضان المبارک کے بعد کیا جائے گا۔
اس وقت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سزائے موت کے 289 مجرمان قید ہیں جن میں 12 خواتین مجرمان بھی شامل ہیں جن کی سزاﺅں کے خلاف اپیلیں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں، 18 رحم کی اپیلیں صدر مملکت کے پاس ہیں۔