تاہم مذہبی و معاشرتی طور پر بھی انسانی پیدائش سے متعلق کئی توجیحات پائی جاتی ہیں پھر بھلے وہ کتنی ہی غیر سائنسی ہوں۔ اکچر مشاہدے میں آیا ہے کہ اولاد کی رنگت اپنے والدین سے نہیں ملتی اور اس میں بنیادی طور پر ان جینز کا عمل دخل ہوتا ہے جو کہ بچے کے والدین کے اباؤ اجداد کی طرف سے وراثت میں ملتے ہیں تاہم وہ اکثر ریسیسو جینز یا پھر پوشیدہ جینز ہوتے ہیں اور انکی تشریح جسمانی ساخت میں نہیں ہوپاتی۔
اب علامہ ضمیر اختر نقوی کی جانب سے اس معاملے کی توجیح سامنے آئی ہے اور انہوں نے مذہب سے حوالہ دیا ہے۔ متنازع ریئلٹی ٹی وی سٹار وقار ذکا کے ساتھ پہلے اسلامی سیکس ایجوکیشن شو میں شریک علامہ ضمیر اختر نقوی کا کہنا تھا کہ حضور اکرم ﷺ نے حاملہ عورت کے لئے حکم دیا ہے کہ وہ کسی بھی نا محرم کے سامنے نہ جائے نہ اسکو دیکھے، بازار نہ جائے اور ان جگہوں پر کہ جہاں اسکی نظر نا محرم انسانوں پر پڑے۔ انکا کہنا تھا کہ اس حکم میں بڑی حکمت ہے۔ ایک بار گورے جوڑے کے ہاں کالا بچہ پیدا ہوگیا۔
اس پر سوال ہوا کہ آیا یہ کیسے ہوگیا؟ جب جواب تلاش کیا تو معلوم ہوا کہ اس گوری عورت کے کمرے میں ایک کیلنڈر تھا جس پر کالے رنگ کے حبشی نوجوان کی تصویر بنی تھی۔ وہ حمل کے دوران اسکو دیکھتی رہی۔ جس کی وجہ سے اسکے ہاں بچہ کالا پیدا ہوگیا۔
یاد رہے کہ وقار زکا کی جانب سے پہلا اسلامی سیکس ایجوکیشن لائیو شو جسے فیس بک ٹویٹر انسٹاگرام اور یو ٹیوب پر لائیو نشر کیا گیا تھا۔ اس کی مزید منفرد بات یہ رہی کہ اس میں سیکس سے متعلق معاملات پر اسلامی نکتہ نظر سے بات کرنے کے لئے سوشل میڈیا صارفین اور میمز کی دنیا کے بے تاج بادشاہ علامہ ضمیر اختر نقوی شریک گفتگو تھے۔
اسے سحری سے کچھ دیر قبل لائیو نشر کیا گیا اور اس میں سہاگ رات، سیکس کے طریقے، معذور بچوں کی پیدائش اور اس کا سد باب، پیدا ہونے سے قبل ہی بچے کو کیسے گورا کیا جائے، زچگی کے دوران عورت کی خوراک سمیت دیگر ‘اہم نوعیت’ کے سوالات کے جوابات دیئے گئے۔ اس شو میں بتایا گیا کہ اس وقت مسلمان نوجوان جوڑوں کا ایک بڑا مسئلہ ماہواری کے دوران سیکس کا مسئلہ ہے جس کے حوالے سے جوڑوں کو اسلامی تعلیمات کا ادراک نہیں۔ جس پر علامہ ضمیر نقوی نے اپنی رائے سے آگاہ کیا