ایک بھارتی ٹی وی کو انٹر ویو میں دانش کنیریا نے الزام لگایا کہ سابق چیئرمین اعجاز بٹ نے میرا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور میری کرکٹ ختم ہوگئی۔
سابق اسپنر نے مزید الزام لگایا کہ سب سے پہلے شعیب اختر نے آفریدی کے بارے میں یہ بات سرکاری ٹی وی پر آکر کہی، پاکستان ٹیم میں بڑے بڑے کھلاڑی شامل تھے، میرے مسائل ہمیشہ شاہد آفریدی کے ساتھ رہے کیونکہ وہ ٹیم میں مجھ سے اچھا رویہ نہیں رکھتے تھے اور مجھے ہمیشہ گرانے کی کوشش کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آفریدی کا کرکٹ میں بڑا نام ہے وہ میرے ڈپارٹمنٹ کے کپتان تھے اس لیے وہ مجھے ڈپارٹمنٹ میں باہر بٹھا دیتے تھے، مجھے کاؤنٹی کرکٹ کھیلنا ہوتی تھی، اگر ڈپارٹمنٹ میں نہیں کھیلتا تو کاؤنٹی معاہدے میں مجھے مشکلات پیش آتی تھیں جب کہ شاہد کی جگہ جب یونس خان کپتان بنے تو وہ مجھے سارے میچ کھلاتے تھے۔
دانش کنیریا کا کہنا تھا کہ فیلڈنگ پریکٹس میں بھی شاہد آفریدی مجھ پر جملے کستے تھے، ایک بار جب مجھے سینٹرل کنٹریکٹ میں اے کٹیگری ملی تو شاہد آفریدی نے مجھے فیلڈنگ پریکٹس میں وہ جملے کسے جنہیں میں ٹی وی پر بیان نہیں کرسکتا، وہ مجھے نظر انداز کرتے تھے، میں ان کے ساتھ بات چیت بھی نہیں کرتا تھا اور دور رہتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب محمد یوسف نے اسلام قبول کیا تو پرویز مشرف نے مجھے سپورٹ کیا، ایک ڈنر میں صدر مشرف نے کہا کہ اگر تمہیں کوئی تنگ کرے تو مجھے بتانا، میں شاہد کی وجہ سے ڈسٹرب رہتا تھا۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ محمد یوسف پر اسلام قبول کرنے کے لیے کسی نے دباؤ نہیں ڈالا، مسلمان بننا ان کا ذاتی فیصلہ تھا، شاہد آفریدی کو دیگر کھلاڑی کہتے تھے کہ اسے تنگ نہ کرو، میں خوش نصیب ہوں کہ پاکستان ٹیم میں تمام کھلاڑی مجھے سپورٹ کرتے تھے، جب اسپاٹ فکسنگ میں مجھ پر پابندی لگی تو شاہد آفریدی نے کہا کہ دانش پر پابندی درست لگی جب کہ وہی آفریدی محمد عامر کی اسی طرح کے کیس میں حمایت کرتے رہے۔
دوسری جانب عالمی شہرت یافتہ کرکٹر شاہد آفریدی نے دانش کنیریا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ جس دور کی بات کررہا ہے میں اس وقت خود مذہب کو پوری طرح سمجھنے کی کوشش کررہا تھا اور یہ باتیں وہ کررہا ہے جس کا اپنا کیا کردار ہے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ دانش کنیریا نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملک کا نام بدنام کیا اور اپنی کرکٹ ختم کی، وہ سستی شہرت اور پیسے کمانے کے لیے الزام لگا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دانش کنیریا میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح تھا اور میں اس کے ساتھ کئی سال ڈپارٹمنٹ میں بھی ساتھ کھیلا، اب پندرہ بیس سال بعد دانش کنیریا کو یہ الزامات کیوں یاد آگئے، ان کا کیا کردار ہے اس کا سب کو علم ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ دانش کنیریا کے ساتھ اگر میرا رویہ خراب تھا تو اس نے پاکستان کرکٹ بورڈ یا حبیب بینک میں میری شکایت کیوں نہیں کی، آج ہمارے دشمن ملک میں اس قسم کے مذہبی جذبات ابھارے والے انٹر ویو دے رہا ہے۔