میانوالی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی جانب مارچ سے میری عوام کو کوئی نہیں روک سکے گا۔ نہ آپ کو 18 قتل کرنے والا رانا ثناء اللہ روک سکے گا اور نہ ہی شہباز شریف۔ اگر میرے کسی کارکن کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار یہ لوگ ہونگے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک یہ چور جیلوں میں نہیں جاتے میں ان کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنا بڑا ریلا کسی نے اسلام آباد میں نہیں دیکھا ہوگا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے ایک بار پھر امریکا پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم کبھی سپر پاور کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ ہم دوستی سب کیساتھ کرینگے لیکن غلامی قبول نہیں کرینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے کہا کہ عمران خان کو نہ ہٹایا تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چیری بلاسم کو لائو تو معاف کر دیں گے۔ ہم ایک آزاد قوم ہیں ہمیں کسی کی معافی کی ضرورت نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ زرداری، شہباز اور حمزہ سمیت سب چور ہیں۔ میری قوم کبھی ان چوروں کی غلامی نہیں کرے گی۔ ہم ان چوروں کو ملک پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان بے شرموں نے مجھ پر الزام لگایا کہ ہم نے مسجد نبوی میں منظم طریقے سے نعرے لگوائے اور اسی الزام کے تحت مجھ کر مقدمہ درج کروا دیا۔ لیکن ان کو پتا نہیں کہ یہ لوگ جہاں جہاں جائیں گے وہاں انھیں اپنے خلاف چور چور اور غدار غدار کی آوازیں آئیں گی۔ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے یہ لوگ اب بچ نہیں سکیں گے۔
اپنے خطاب میں ایک بار پھر عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ پر کڑی تنقید کی اور نیوٹرل کیلئے ''جانور'' کا لفظ استعمال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے جس میں کوئی سمجھ بوجھ نہیں ہوتی۔ یہ فیصلہ کن وقت ہے۔ یہ جدوجہد نہیں بلکہ ملک کو لوٹنے والوں کیخلاف جہاد ہے۔ جب شیر کسی ہرن کا شکار کرتا ہے تو اس کے سب ساتھی بھاگ جاتے ہیں کیونکہ وہ نیوٹرل ہوتے ہیں۔