اسکول کے واش روم میں خفیہ کیمروں کے معاملے پر ایف آئی اے سائبر کرائم کی ٹیم فارنزک ٹیم کے ساتھ اسکول پہنچی تو اسکول سیل ہونے کی وجہ سے ٹیم کو خالی ہاتھ ہی لوٹنا پڑا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کی ٹیم فارنزک عملے کے ساتھ تحقیقات کے لیے اسکول گئی تھی لیکن اسکول کے دروازے بند تھے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے عمران ریاض نے بتایا کہ اس معاملے پر گزشتہ روز ڈائریکٹر اسکولز سے رابطہ کیا گیا تھا اور ایف آئی اے کی ٹیم گزشتہ رات موقع پر پہنچی تھی مگر یقین دہانی کے باوجود محکمہ تعلیم کی ٹیم گزشتہ روز نہیں آئی۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے اب تک شکایت موصول نہیں ہوئی البتہ متاثرہ افراد واقعے کی شکایت سائبر سرکل میں کراسکتے ہیں، شکایت کنندگان کا نام راز میں رکھا جائے گا۔
عمران ریاض نے مزید بتایا کہ محکمہ تعلیم کے عملے نے اسکول سیل کیا، ایف آئی اے کی ٹیم ان سے رابطے کے بعد اسکول پہنچی لیکن محکمہ تعلیم کا عملہ نا ہونے کی وجہ سے کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی۔
ایف آئی اے حکام کا بتانا ہے کہ تحقیقات میں معلوم ہوگا کہ کیمرے خواتین ، چائلڈ پورنوگرافی یا کسی اور مقصد کے لیے لگائے گئے تھے۔
دوسری جانب اسکول انتظامیہ نے موقف اپنایا کہ کیمرے لگانے کا مقصد تھا کہ لڑکے یا لڑکیاں ایک دوسرے کے واش روم میں نہ جائیں۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ محکمہ تعلیم کی ٹیم نے اسکول کے واش روم سے خفیہ کیمرے برآمد کرلیے، واش رومز خواتین اساتذہ کے ساتھ طالبات کے بھی زیر استعمال ہے۔
محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ خفیہ کیمرے سے ویڈیوز بنائی جاتی تھیں، اسکول کے دورے کے دوران واش روم سے خفیہ کیمرے برآمد کیے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واش رومز خواتین اساتذہ کے ساتھ طالبات کے بھی زیر استعمال رہے۔محکمہ تعلم کے حکام کا کہنا ہے کہ خفیہ کیمرے مرد اساتذہ کے واش رومز سے بھی برآمد ہوئے ہیں، معاملہ سامنے آنے پر اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ہے۔
کراچی میں نجی اسکول کے خواتین کے واش روم میں خفیہ کیمروں کے انکشاف کے بعد انتظامیہ کی جانب سے موقف کی غیر تسلی بخش وضاحت پر سندھ کے محکمہ تعلیم نے اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی۔چیئرمین پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن سندھ طارق شاہ کا کہنا ہے کہ ہم اس معاملے کی تحقیقات کریں گے اور اس حوالے سے اسکول کے خلاف کارروائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی، تاکہ آئندہ ایسی کوئی حرکت دوبارہ نہ کی جاسکے۔