انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سکول میں کوئی چیز خفیہ نہیں، سب کچھ ریکارڈ پر ہے۔ کیمرے ٹوائلٹس میں نہیں، باہرواش بیسن والے ایریا میں لگے ہوئے تھے۔ بچے اور اساتذہ سمیت سکول کا پورا سٹاف واش بیسن کے قریب موجود کیمروں سے آگاہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی غلط مقصد ہوتا تو میل سٹاف کے واش بیسن ایریا میں کیوں کیمرے لگائے جاتے؟ کیمرے کلاس رومز سمیت پورے سکول میں لگے ہوئے ہیں۔ کیمرے آج سے نہیں، گزشتہ 15 سال سے سکول کے تمام حصوں میں نصب ہیں۔
سکول انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کیمرے لگانے کا مقصد بہتر مانیٹرنگ ہوتا ہے۔ الزام عائد کرنے والی خاتون ٹیچر سے بچوں کو گھر ٹیوشن پر بلانے پر سرزنش کی گئی تھی۔
اپنے بیان میں تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سکول انتظامیہ نے کہا ہے کہ ہر فورم پر جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب سکول کے طلبہ وطالبات نے کہا ہے کہ کیمرے واش بیسن کے ایریا میں لگے ہوئے تھے۔ واش بیسن کے ایریا میں لگائے گئے کیمروں سے سب بچے اور بڑے آگاہ ہیں۔ کیمرے ہمیشہ سے لگے ہوئےتھے، ہم سب کو علم تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے نجی اسکول کے واش رومز میں کیمروں کا انکشاف، ایف آئی اے کا اسکول پر چھاپہ
خیال رہے کہ صفورا چورنگی کے قریب سکول کے واش روم میں خفیہ کیمروں کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد محکمہ تعلیم نے اسکول کو سیل کردیا۔ ایف آئی اے حکام کا بتانا ہے کہ تحقیقات میں معلوم ہوگا کہ کیمرے خواتین ، چائلڈ پورنوگرافی یا کسی اور مقصد کے لیے لگائے گئے تھے۔
سکول کے واش روم میں خفیہ کیمروں کے معاملے پر ایف آئی اے سائبر کرائم کی ٹیم فارنزک ٹیم کے ساتھ اسکول پہنچی تو سکول سیل ہونے کی وجہ سے ٹیم کو خالی ہاتھ ہی لوٹنا پڑا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کی ٹیم فارنزک عملے کے ساتھ تحقیقات کے لیے اسکول گئی تھی لیکن اسکول کے دروازے بند تھے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے عمران ریاض نے بتایا کہ اس معاملے پر گزشتہ روز ڈائریکٹر اسکولز سے رابطہ کیا گیا تھا اور ایف آئی اے کی ٹیم گزشتہ رات موقع پر پہنچی تھی مگر یقین دہانی کے باوجود محکمہ تعلیم کی ٹیم گزشتہ روز نہیں آئی۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے اب تک شکایت موصول نہیں ہوئی البتہ متاثرہ افراد واقعے کی شکایت سائبر سرکل میں کراسکتے ہیں، شکایت کنندگان کا نام راز میں رکھا جائے گا۔
عمران ریاض نے مزید بتایا کہ محکمہ تعلیم کے عملے نے اسکول سیل کیا، ایف آئی اے کی ٹیم ان سے رابطے کے بعد اسکول پہنچی لیکن محکمہ تعلیم کا عملہ نا ہونے کی وجہ سے کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی۔
ایف آئی اے حکام کا بتانا ہے کہ تحقیقات میں معلوم ہوگا کہ کیمرے خواتین ، چائلڈ پورنوگرافی یا کسی اور مقصد کے لیے لگائے گئے تھے۔
محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ خفیہ کیمرے سے ویڈیوز بنائی جاتی تھیں، اسکول کے دورے کے دوران واش روم سے خفیہ کیمرے برآمد کیے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واش رومز خواتین اساتذہ کے ساتھ طالبات کے بھی زیر استعمال رہے۔محکمہ تعلم کے حکام کا کہنا ہے کہ خفیہ کیمرے مرد اساتذہ کے واش رومز سے بھی برآمد ہوئے ہیں، معاملہ سامنے آنے پر اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ہے۔
کراچی میں نجی اسکول کے خواتین کے واش روم میں خفیہ کیمروں کے انکشاف کے بعد انتظامیہ کی جانب سے موقف کی غیر تسلی بخش وضاحت پر سندھ کے محکمہ تعلیم نے اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی۔چیئرمین پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن سندھ طارق شاہ کا کہنا ہے کہ ہم اس معاملے کی تحقیقات کریں گے اور اس حوالے سے اسکول کے خلاف کارروائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی، تاکہ آئندہ ایسی کوئی حرکت دوبارہ نہ کی جاسکے۔