افغان مہاجرین کو واپس بھیجنا نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں؛ فرحت اللہ بابر

پروگریسو سوشل میڈیا فورم نے اس اہم موضوع پر اتنی کامیاب سپیس کا انقاد کر کے اربابِ اختیار کی ان مسائل کی جانب توجہ دلانے کی بہت عمدہ کوشش کی ہے۔ نہ صرف سیاسی جماعتوں بلکہ سول سوسائٹی کو بھی اس جانب خصوصی توجہ دینی ہو گی۔

08:49 PM, 6 Nov, 2023

نیا دور

پروگریسو سوشل میڈیا فورم کی جانب سے 'افغان ماجرین کے مسائل اور نگران حکومت کا کردار' کے عنوان سے سوشل میڈیا ویب سائٹ  X(سابقہ ٹوئٹر) پر چار گھنٹوں سے طویل سپیس منعقد کی گئی۔ سپیس میں پاکستان سمیت یورپ، امریکہ، کینیڈا اور دیگر ممالک میں مقیم کئی ہزار پاکستانیوں، افغان اہلِ دانش، ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس اور سیاسی و سماجی رہنماؤں نے براہ راست شرکت کی۔

ممبر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، چیئرمین ہیومن رائٹس سیل اور سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے بطور مرکزی مقرر خصوصی شرکت کی۔ فرحت اللہ بابر نے افغان مہاجرین کے مسائل پر نہ صرف تفصیل سے اپنے خیالات کا اظہار کیا بلکہ ان مسائل کے حل کے لیے چند اہم نکات بھی پیش کیے۔

انہوں نے مہاجرین کے معاشی، سیاسی، سماجی، معاشرتی، انسانی حقوق اور قانونی پہلوؤں پر کھل کر بات کی۔ اس موقع پر شرکا نے سیاسی جماعتوں کے کردار پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر سے سخت سوالات بھی کیے۔ انہوں نے تمام سوالات کے انتہائی تحمل سے مدلل جوابات دیے۔

فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی واپسی نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں ہے۔ پروگریسو سوشل میڈیا فورم نے اس اہم موضوع پر اتنی کامیاب سپیس کا انقاد کر کے اربابِ اختیار کی ان مسائل کی جانب توجہ دلانے کی بہت عمدہ کوشش کی ہے۔ نہ صرف سیاسی جماعتوں بلکہ سول سوسائٹی کو بھی اس جانب خصوصی توجہ دینی ہو گی۔ تمام سیاسی قوتوں کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ایک ساتھ مل کر بیٹھنا ہو گا۔ پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس مسئلہ پر جو بات کی ہے اس پر دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی سوچتے ہوئے عملی اقدام کی جانب بڑھنا ہو گا۔

انہوں نے پروگریسو سوشل میڈیا فورم کے منتظمین بالخصوص اسجد بخاری، سید طاہر عباس بخاری، علی ڈار، قِندیل، سیف اللہ سیفی اور دیگر ممبران سے درخواست کی کہ انسانی حقوق اور مسائل سے متعلق مزید سپیسز منعقد کی جائیں اور دیگر سوشل میڈیا فورمز پر اس سلسلے کو جاری رکھا جائے۔

مزیدخبریں