تحریک طالبان کے ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے 6 ستمبر کی تاریخ کو یہ مبینہ اعلامیہ پاکستانی میڈیا اور صحافیوں کے لئے جاری کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں لکھا گیا کہ آپ مقامی و عالمی سطح پر کام کرنے والے صحافیوں اور میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داران کی خدمت میں عرض ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان اور پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کی جنگ میں جانبداری سے گریز کریں۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ آپ ہمیں دہشتگرد اور انتہا پسند جیسے مکروہ القابات سے یاد کرتے ہیں جو آپ کو اس جنگ میں جانبدار ثابت کرنے کی واضح دلیل ہے۔
تحریک طالبان پاکستان نے اپنے اعلامیے میں مزید لکھا کہ یہ عمل آپ کے پیشہ صحافت پر بھی ایک داغ ہے،اور اس کا جواب آپ عالمی سطح پر نہیں دے سکتے کہ کیوں آپ دو فریقوں کے درمیان جنگ کی ایک خبر کو اس طرح سے شائع کرتے ہیں جس میں ایک کے لئے وہ نام جو اس نے خود کے لئے چنا ہے اور دوسرے کے لئے ایسا نام جو اس کے فریقِ مخالف نے چنا ہے ، استعمال کرتے ہیں۔
ترجمان تحریک طالبان نے صحافیوں کو تنبیہہ کیا کہ آج سے ہمیں تحریک طالبان پاکستان کے نام سے ہی یاد کیا جائے، بصورت دیگر آپ اپنی صحافت کے ساتھ خیانت کے مرتکب ہوں گے اور اپنے لئے دشمن بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوں گے ۔