قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے مسلح افواج کا تمسخرہ اڑانے اور اشتعال انگیزی دلانے پر کریمنل لاء ترمیمی بل کی منظوری دی جس کے تخت دو سالہ قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ لگایا جائے گا۔
قائمہ کمیٹی کا اجلاس راجہ خرم شہزاد نواز کے زیر صدارت قومی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی ایم این اے امجد علی خان کی جانب سے کریمنل لاء ترمیمی بل 500 اے پرائیویٹ ممبر بل کے طور پر پیش کیا جس پر چیئرمین کمیٹی نے ووٹنگ کرائی. کمیٹی کے دس ارکان میں سے چار نے بل کی مخالفت کی جس کے بعد اس قانون کو منظور کیا گیا۔
بل کے مطابق اگر کوئی شخص مسلح افواج یا اس کے کسی فرد کی توہین کریگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی جس کے تحت دو سالہ جیل یا پانچ لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں ہوسکتے ہیں.
بل لانے والے حکومتی رکن نے موقف اپنایا کہ ملک میں ففتھ جنریشن وار جاری ہے اور مسلح افواج کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس کی وجہ سے اس قانون کی ضرورت پیش آئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے راہنما آغا رفیع اللہ نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اس قانون کو سیاسی انتقام کے طور پر استعمال کیا جائے گا اور جو لوگ نیک نیتی سے اس اداروں پر تنقید کرتے ہیں وہ بھی اس قانون کی ضد میں آئینگے