ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیا ناظم آباد کرکٹ سٹیڈیم میں رمضان کارپوریٹ کپ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ کسی بھی حکومت کو 5 سال کی مدت مکمل کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ حکومت مدت مکمل کر لے تو اسے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ کے لئے عوام کے پاس جانا چاہیے۔ قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہیے۔ امیر اور غریب کو یکساں طور پر انصاف ملنا چاہیے۔ قانون کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال کرنا درست نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف اچھی کارکردگی دکھائی۔ ہمارے کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کیا۔ پاکستان نے مضبوط ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پاکستان ٹیم کی بعض شعبوں میں کمزوری نظر آئی۔ کمزوریوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو ہوم سیریز کا فائدہ اٹھانا چاہیے تھا۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں بہترین کھیل پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی وکٹیں بنائی جاتیں جن پر ہمارے سپنرز کامیاب رہتے۔ ہم ایسے وکٹیں نہیں بنا سکتے جو فاسٹ بائولرز کو مدد کریں۔ پاکستان کی بیٹنگ لائن بہت مضبوط ہے۔ ہمارے پاس کئی اچھے کھلاڑی ہیں جو پاکستان کو جتوا سکتے ہیں۔ ماضی میں ہمارے بائولرز کامیابی دلواتے تھے۔ اب ہمارے بیٹسمین کامیابیاں دلوا سکتے ہیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ محمد افتخار، خوشدل خان اور آصف علی ایسے بیٹرز ہیں جو پاکستان کی فتوحات میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان کے درمیان بہترین کمبی نیشن بنانے کی ضرورت ہے۔ تاہم پاکستان ٹیم کو پاور ہٹرز کی ضرورت ہے۔ ہٹرز کے لیے کوچنگ بہت ضروری ہے۔