الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا گیا ہے کہ پولنگ ڈے پر سیکیورٹی اداروں سے تعاون کیا جائے۔امیدوار کو رشوت سے دستبردار کروانے سے گریز کیا جائے۔
ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ عام نشستوں کے لئے خواتین کو پانچ فیصد نمائندگی دی جائے۔ امیدوار انتخابی اخراجات کیلئے مخصوص اکاؤنٹ کھلوانے کا مجاز ہوگا۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق جلسے، جلوسوں میں اسلحے کی نمائش پر پابندی ہوگی اور الیکشن کمیشن کے منظور کردہ سائز کے بینرز، پوسٹرز اور پینافلیکس استعمال کیے جائیں گے نیزکوئی بھی مخالف سیاسی جماعت کے بینرز نہیں اتارے گا۔
الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ جلسے سے قبل انتظامیہ سے اجازت لینا لازمی ہوگا۔ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی ہوگی۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ ڈے پر پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر کے اندر انتخابی مہم نہیں چلائی جاسکتی اور پولنگ اسٹیشن کے اندر سیاسی جھنڈے یا بینرز لانے پر بھی پر پابندی ہوگی۔
ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں عدلیہ اور افواج پاکستان کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گی۔ نیزصدر، وزیراعظم سمیت وزراء حلقے میں سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گے جبکہ الیکشن کمیشن کی کسی بھی شکل میں تضحیک سے اجتناب کیا جائے گا۔