عمران خان کو اذیت ناک اور غیرانسانی ماحول میں قید کرنا  شرمناک ہے، پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اعلامیہ جاری 

کور کمیٹی تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اٹک جیل میں نہایت ناگفتہ بہہ اور غیرانسانی ماحول میں قید کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ نفرت و انتقام کی آگ میں قانون و اقدار کا خون کرنے والے فسطائی قوم کو اپنی وحشت کا جواب دیں گے۔

06:55 PM, 7 Aug, 2023

نیا دور

پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو اٹک جیل میں نہایت ناگفتہ بہہ اور غیرانسانی ماحول میں قید کئے جانے کی شدید مذمت کرتے  ہوئے کہا کہ نفرت و انتقام کی آگ میں قانون و اقدار کا خون کرنے والے فسطائی قوم کو اپنی وحشت کا جواب دیں گے۔

نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی زیرِ صدارت گزشتہ روز  پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

کور کمیٹی تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اٹک جیل میں نہایت ناگفتہ بہہ اور غیرانسانی ماحول میں قید کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ قوم کے معتبر ترین قائد، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ اور سابق وزیراعظم کو جس اذیت ناک، غیرانسانی اور صحت و سلامتی کے حوالے سے خطرناک ماحول میں قید کیا گیا ہے وہ شرمناک ہے۔ نفرت و انتقام کی آگ میں قانون و اقدار کا خون کرنے والے فسطائی قوم کو اپنی وحشت کا جواب دیں گے۔

پی ٹی آئی کور کمیٹی  نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں تحریکِ انصاف کی فقیدالمثال کامیابی عمران خان پر قوم کے اعتماد کی مظہر ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے پیش گوئی کی تھی کہ انہیں قید کیا جائے یا وہ آزاد ہوں۔ عوام تحریک انصاف ہی کو اپنے ووٹ کا حقدار تصوّر کرتے ہیں۔ شاندار کامیابی پر صدر خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، صوبائی تنظیم، کارکنان اور عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

کور کمیٹی نے حالیہ مردم شماری کے نتائج کی منظوری کے حوالے سے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے ملک میں آئینی و جمہوری بحران پیدا کرنے کی حکومتی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان کا مستقبل آئین کی روح کے مطابق صاف شفاف انتخابات میں پوشیدہ ہے۔ مردم شماری اور حلقہ بندیوں میں ردّوبدل کی آڑ میں انتخابات کے غیرمعیّنہ مدت تک التوا کی ناپاک سازش کی جارہی ہے۔ نااہل، بددیانت، بدنیّت اور منافقت کی آخری حدوں کو چھوتا بندوبست اپنی صفوں میں موجود واضح تقسیم چھپا کر جمہوریت پر شب خون مارنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ 

کور کمیٹی نے اعادہ کیا کہ تحریک انصاف عوامی منشاء کی روشنی میں آئین، جمہوریت اور انتخاب کے خلاف کی جانے والی ہر سازش کا ہر سطح پر ہر ممکنہ آئینی، قانونی اور جمہوری طریقے سے مقابلہ کرے گی۔ چند گھنٹوں کی مہمان حکومت کے ہاتھوں عوام کے معاشی قتلِ عام کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔ 

کور کمیٹی کی جانب سے 8 اگست بروز منگل اسلام آباد میں منعقد ہونے والے وکلاء کنونشن کی بھرپور تائید  کرنےکا اعلان  کیا گیا۔

”رول آف لاء، سپریمیسی آف کانسٹیٹیوشن اور ایکویلیٹی بیفور لاء“ کے عنوان تلے وکلاء کا قومی کنونشن 8 اگست صبح گیارہ بجے اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار روم میں منعقد کیا جائے گا۔ممتاز ماہرینِ قانون، وکلاء نمائندگان اور قانون، انصاف اور انسانی حقوق کے ماہرین کنونشن میں شریک ہوں گے۔

اس سے قبل نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جیل میں عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔اعلیٰ عدلیہ کو عمران خان کی گرفتاری کا فوری نوٹس لینا ہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سب کو حیرت اس بات پر تھی کہ گرفتاری کا آرڈر اسلام آباد پولیس کے پاس تھا جبکہ عمران خان کو گرفتار کرنے والی پنجاب پولیس تھی۔ آرڈر تھا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے لیکن ان کو اٹک جیل لے جایا گیا۔

نائب چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اٹک جیل میں بی کلاس کی سہولت نہیں۔ ہمیں پتہ چلا کہ ملک کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو 9 بائی 11 کے سیل میں رہنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ان کے وکلا کو رسائی کا حق نہیں دیا گیا۔ وکلا کل بھی کوشش کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی جس کے بعد انہیں زمان پارک لاہور سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔

 نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف گرفتاری کا فیصلہ عجلت میں ہوا۔ ہم سیشن کورٹ کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی گرفتاری پر ردِ عمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کے خلاف فیصلہ عجلت میں کیا گیا۔ عدالتی فیصلہ آنے سے قبل پولیس زمان پارک پہنچ گئی تھی۔

بیان میں سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے پیچھے سیاسی محرکات ہیں۔ عدالت میں گواہان کو بھی پیش نہیں ہونے دیا گیا۔ سیشن کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین تحریکِ انصاف کو بطور شہری فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا۔ عمران خان کو پہلے ہی عدالت کے جج پر اعتماد نہیں تھا۔ سیشن کورٹ کے فیصلے سے انتقام کی بو آرہی ہے۔

مزیدخبریں