فیصل آباد؛ دکان پر چوری کے الزام میں 2خواتین کو بازار میں سر عام برہنہ کر کے تشدد، ویڈیو وائرل

08:22 AM, 7 Dec, 2021

نیا دور
فیصل آباد کے تھانہ ملت ٹائون کے علاقہ باوا چک میں دکان سے چوری کرنے کے الزام میں 2خواتین کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دونوں کو دکان میں بند کر دیا، تشدد کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

پولیس ترجمان کے مطابق متاثرہ خواتین کی جانب سے پولیس کو دی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ وہ ملت ٹاؤن کے علاقے میں کاغذ چننے کے لیے گئی تھیں جہاں چاروں خواتین پانی پینے کے لیے ایک الیکٹرک اسٹور میں داخل ہو ئیں۔

خواتین نے بتایا کہ الیکٹرک اسٹور کے مالک صدام اور تین ملازمین نے انہیں چوری کے الزام میں محبوس بنا لیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے رہے، اس دوران مزید افراد بھی وہاں آگئے اور تشد د کے دوران انہیں دکان سے باہر بازار میں لے گئے جہاں انہیں برہنہ کر دیا گیا اور ملزمان برہنہ حالت میں ویڈیو بناتے رہے اور ان پر تشدد بھی کرتے رہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو خواتین کو بازار میں سر عام برہنہ کرکے ان پر تشدد کیا گیا، اس دوران وہ چیختی چلاتی رہیں، ایک خاتون نے کپڑا پکڑ کر جسم ڈھانپنے کی کوشش کی مگر تشدد کر کے وہ کپڑا بھی ہٹا دیا گیا، ویڈیو میں دیکھا گیا کہ کسی نے ان کے جسم پر کپڑا نہیں دیا اور نہ ہی تشدد کرنے والوں کو روکا۔ (ویڈیو انتہائی نازیبا ہونے کی وجہ سے نہیں دکھائی جاسکتی)



ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ہوئی جس کے بعد پولیس کی دوڑیں لگ گئیں۔ ایس ایچ او نے حقائق چھپانے کی کوشش کی تاہم سی پی او ڈاکٹر عابد خان اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن فراز احمد خود موقع پر پہنچ گئےجبکہ تینوں ملزم حراست میں لے لئے گئے۔

https://twitter.com/AFZALCHOUHAN4/status/1468101985903824899

پولیس کے مطابق مقامی افراد کی جانب سے اطلاع ملنے پر کارروائی کرکے الیکٹرک اسٹور کے مالک سمیت تین ملزمان کو حراست میں لے لیا جب کہ سی پی او فیصل آباد کے حکم پر خواتین کو محبوس بنانے اور تشدد کے الزام میں چار نامزد اور 8 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

https://twitter.com/OfficialDPRPP/status/1468103820181921796

پنجاب پولیس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ فیصل آباد پولیس نے رات 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا، مزید کاروائی کرکے پانچوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس واقعہ کی دیگر تمام پہلوؤں سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ آئی جی پنجاب خواتین اور بچوں پر تشدد اور ہراسگی کے واقعات پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

https://twitter.com/OfficialDPRPP/status/1468127987933581312
مزیدخبریں