یہ خبر بھی تقریباً 24 گھنٹوں تک سوشل میڈیا پر ہی جاری رہی۔ مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز نے سرکاری ترجمانوں سے اس حوالے سے رابطہ کیا لیکن دوسری جانب سے کوئی تصدیق یا تردید نہ کی گئی۔ لاہور سے جاری ہونے والے انگریزی اخبار پاکستان ٹوڈے نے جمعرات کی شام یہ خبر اپنی ویب سائٹ پر چلائی جسے کچھ دیر بعد ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔
تاہم، اب جیو نیوز نے اس سلسلے میں ’بازی لے لی‘ ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر بازی لے جانے کا دعویٰ نہیں کیا۔ جمعہ کی دوپہر 3 بج کر 38 منٹ پر جیو نیوز نے احسان اللہ احسان کی مبینہ آڈیو ٹیپ پر ایک رپورٹ چلائی، جس میں انہوں نے احسان اللہ احسان کے مبینہ دعوے کو بالآخر عوام تک پہنچا دیا ہے۔
https://twitter.com/BarkatKhattak1/status/1225731088850587648
واضح رہے کہ احسان اللہ احسان نے دی نیوز سے بات کرتے ہوئے جمعہ کو بتایا ہے کہ وہ پاکستانی قید سے نکلنے کے بعد براستہ ایران ترکی پہنچ چکے ہیں اور اس وقت وہاں اپنے گھر والوں کے ساتھ بخیریت موجود ہیں۔ سرکاری طور پر ان آڈیو پیغامات اور خبروں کی اب تک تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔