ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں سے انکار کے بعد فواد چودھری نے ان پارٹیوں کے خلاف غلط زبان کا استعمال شروع کر دیا۔ انہوں نے گذشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی کے خلاف بھی نامناسب زبان اسعمال کی تھی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فواد چودھری نے پارٹی میں شمولیت کے لئے مسلسل رابطے کیے ہیں، مگر پارٹی نے کچھ افراد کی پارٹی میں شمولیت پر لال جھنڈی لگا رکھی ہے اور فواد چودھری ان افراد میں سے ایک ہیں۔
اسی طرح مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ ن لیگ نے فواد چودھری کو پارٹی میں شامل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ فواد چودھری نے حالیہ دنوں میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت کے خلاف غیرمناسب زبان کا استعمال شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ اب سامنے آئی ہے۔
دونوں پارٹیوں کا واضح مؤقف ہے کہ فواد چودھری کو کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔