دنیا نیوز کے پروگرام "اختلافی نوٹ" میں گفتگو کرتے ہوئے حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار سے ڈیل سے متعلق جو سوال ہوا، اس بارے میں ان کا یہی جواب ہونا چاہیے تھا جو انہوں نے دیا۔
حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ڈیل کی باتیں سچ ہیں۔ اس سال خزاں کا موسم میں کچھ ایسے واقعات ہوں گے جس کا خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔ اس خاکے میں میاں نواز شریف اور پیپلز پارٹی کا اپنا اپنا موقف ہے۔ کچھ بزرگوں اور اکابرین نے اس خاکے کے خدوخال طے کرنے میں اہم کردار بھی ادا کیا ہے اور وہ اس سے بخوبی آگاہ بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک یہ ڈیل فائنل نہیں ہوئی کیونکہ اس میں بہت سی ضمانتوں کی ضرورت ہے جس کیلئے پاکستان سے باہر کے چند لوگوں کی بات ہو رہی ہے۔ ابھی تک بات یہ ہے کہ ڈیل ہو رہی تھی، ڈیل ہو رہی ہے۔
سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ اس طرح کی ڈیل کو سازش سمجھتا ہوں۔ کوئی ریاستی عہدیدار ہو، سابق وزیراعظم ہو، موجودہ وزیراعظم ہو، کوئی بھی شخص دستور کے خلاف کوئی اقدام اٹھائے گا تو وہ پاکستان کے خلاف سازش کا حصہ بنے گا، اسی لئے ہماری دعا ہے کہ اللہ نہ کرے کہ کوئی ڈیل ہو۔
حبیب اکرم نے یہ ساری باتیں 7 جنوری کو آن ایئر ہونے والے اپنے پروگرام اختلافی نوٹ میں کہیں۔ اس پروگرام کو دنیا ٹی وی کے یو ٹیوب چینل پر اپلوڈ بھی کیا گیا مگر بعد میں اس پروگرام کو چینل سے ہٹا دیا گیا۔ دنیا ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر اس وقت جو پروگرام موجود ہے اس میں حبیب اکرم کی ڈیل کی خبروں کے حوالے سی کی گئی گفتگو موجود نہیں ہے۔