اسلام آباد میں گرین اور بلیو لائن بس سروس منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے لوگ سفری سہولت سے فیضیاب ہونے والے ہیں، گرین لائن اور بلیو لائن میں عوام ایک ماہ تک مفت سفر کریں گے، منصوبے پر کام کرنے والے لوگوں کے شکر گزار ہیں، 4 سال کی تاخیر پر قوم جواب مانگتی ہے، چیئرمین سی ڈی اے کو ماضی کی تاخیر اور کوتاہیوں کا ازالہ کرنا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد اس منصوبے سے فیض یاب ہوں گے، ماضی کی تاخیر کے ازالے کے لیے سب مل کر کام کریں، تمام ادارے دکھی انسانیت کی خدمت کے لیے محنت کریں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمتیں کچھ کم ہوئی ہیں ورنہ عالمی سطح پر ان کی قیمتوں کی وجہ سے لاکھوں، کروڑوں لوگ پریشان تھے، تیل اور گیس کی بڑھتی قیمتوں نے دنیا کو پریشان کر رکھا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کا سلسلہ گزشتہ 4 سال سے جاری ہے،عام آدمی اپنی گزر اوقات کے لیے دن رات محنت کرتا ہے اور بڑی مشکل سے اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے، ہمیں دعا کرنی چاہیے کہ عالمی سطح پر تیل اور گیس کی قیمتیں کم ہوں تاکہ عوام کو مہنگائی سے کچھ ریلیف ملے،امید ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں کم ہونے سے عوام کو کچھ ریلیف ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج میری ایک بہت اہم میٹنگ ہے جس میں شمی توانائی سمیت سستی بجلی کی فراہمی سے متعلق اہم فیصلوں اور اقدامات پر غور ہوگا، شمسی توانائی کے منصبوں سے عوام کی مہنگی بجلی سے جان چھوٹ جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم وفاقی سطح پر پورے پاکستان کے لیے ویسے ہی اقدامات کرنا چاہتے ہیں جسا کہ اقدام وزیر اعلیٰ پنجاب نے فری بجلی فراہمی کے حوالے سے کیا،سستی شمسی توانائی کاجال پورے ملک میں بچھائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 75 برسوں میں سیاسی جماعتوں اورآمروں نے ملک کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا، محنت سے ترقی کی منازل طے کریں گے، عوامی فلاح کے منصوبے حکومت کی ترجیح ہیں، سالانہ 20ارب ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کی جاتی ہیں، ماضی کی حکومت نے انتہائی ناقص منصوبہ بندی کی۔
انہوں نے کہا کہ منصوبوں کی تکمیل کے لیےمحنت کرنے والوں کا مشکور ہوں، آئندہ منصوبوں میں غیر معیاری ٹینڈرنگ ہوئی تو خیر نہیں، ملک قرضوں میں جکڑا ہے، مل کر چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں شفافیت یقینی بنا رہے ہیں، عوامی منصوبوں کی ایسے نگرانی کریں جسے اپنے بچوں کی کرتے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے لیکن ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ مل کر کریں گے، ہماری حکومت معیشت کی بہتری کے لیے کوشاں ہے، عوامی فلاح کے منصوبے حکومت کی اولین ترجیح ہے۔