تفصیلات کے مطابق وزیراعظم سے چیئرمین فوجی فاونڈیشن وقار احمد ملک اور ماڑی پیٹرولیم کے سربراہ فہیم حیدر نے ملاقات کی ، ملاقات میں وزیر مملکت برائے پیٹرولیم سینیٹر مصدق ملک اور سیکریٹری پیٹرولیم بھی موجود تھے ، اس دوران وزیرِ اعظم کو شمالی وزیرِ ستان اور بنوں میں نئے دریافت شدہ ذخائر کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
بتایا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم شہبازشریف کو گیس کے شعبے کی مجموعی صورتحال اور طلب رسد سے بھی آگاہ کیا گیا ، اس موقع پر وزیراعظم نے سابق قبائلی علاقوں سے دریافت گیس فوری عوام کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ، جس مقصد کے لیے وزیراعظم نے دریافت ہونے والی گیس کی عوام کو فوری فراہمی کی منظوری دے دی ، وزیراعظم نے علاقے کی ترقی ، سماجی بہبود ، تعلیم اور صحت کے حوالے سے سفارشات طلب کرلیں۔
خیال رہے کہ شمالی وزیرستان میں بنوں ویسٹ بلاک سے تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے گئے ہیں ، علاقے سے 25 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور 300 بیرل یومیہ تیل کی بڑی دریافت ہوئی ہے جو کہ شمالی وزیرستان میں تیل اور گیس کی پہلی دریافت ہے ، نئی دریافت سے تیل وگیس کی طلب پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ اس حوالے سے ترجمان ماڑی پٹرولیم نے بتایا کہ نئی دریافت سے ملک میں ہائیڈرو کاربن کے ذخائر میں اضافہ ہوگا ، مقامی وسائل کی دریافت سے زرمبادلہ کے ذخائر کی بچت ہوگی۔
قبل ازیں رواں سال جنوری میں خیبرپختونخوا میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت کیے گئے تھے ، پاکستان کی سب سے بڑی تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنی او جی ڈی سی ایل نے کے پی کے میں لکی مروت کے قریب ولی بلاک میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت کیے ، اس دریافت کا اندازہ گذشتہ ایک دہائی میں سب سے بڑا قرار دیا جا رہا ہے۔ وزارت توانائی کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق ولی بلاک کے ذخائر کو ناشپا فیلڈ میں پائے جانے والے ذخائر کے برابر سمجھا گیا ہے ، ناشپا کے ذخائر 95 ایم ایم بی او ای کے برابر ہیں ، ایک بار ولی بلاک کم از کم 9-10 کنوؤں کے ساتھ تیار ہو جائے ، تب ملک 100-150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل کر سکے گا۔