پاکستان تحریک انصاف نے فوری طور پر لانگ مارچ نہ کرنے اور اراکین اسمبلی کا استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں منعقدہ کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ کور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتخابات کے علاوہ کسی اور آپشن پر مذاکرات نہیں ہوں گے جب کہ بجٹ کی وجہ سے فوری طور پر لانگ مارچ نہیں کیا جائے گا اور مہنگائی مارچ کا فیصلہ 15 جون کے بعد کیا جائے گا۔
اس حوالے سے سابق وزیراعظم عمران خان کا موقف ہے کہ رابطے آف دی ریکارڈ ہوں یا آن دی ریکارڈ، حکومت الیکشن کی تاریخ دے۔ اگر یہ الیکشن کی تاریخ دیں پھر قومی اسمبلی واپسی اور کمیٹیوں کا حصہ بننے پر سوچا جا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں واپس لانے کے معاملے پر حکومتی اتحادیوں کے تحریک انصاف کے رہنماؤں سے پس پردہ رابطے ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ اور ن لیگ کے مرتضی جاوید عباسی نے رابطے کیے۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ رابطے تحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی ، پرویز خٹک اور عامر ڈوگر سے کئے گئے۔ اس دوران پی ٹی آئی کو پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات میں نام دینے کی درخواست کی گئی تاہم جب پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے چیئرمین تحریک انصاف کو پس پردہ رابطوں سے آگاہ کیا تو عمران خان نے الیکشن کی تاریخ تک مذاکرات کی پیش کش پھر مسترد کردی۔