پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زِیر صدارت جی ایچ کیو میں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل اسٹاف آفیسر اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔
فورم نے شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا جن میں مسلح اَفواج، قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے افسران وجوانوں اور سِول سوسائٹی کے شہداء شامل ہیں۔
فارمیشن کمانڈ کانفرنس کے شرکاء نے سانحہ 9 مئی کے واقعات کی سخت ترین مذمت کی اور عزم کا اظہار کیا کہ مذموم مقاصد کے حصول کے لیے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے گا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے۔
پاک فوج نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکورٹی فورسز پر حراست میں تشدد، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور مسلح افواج کو بدنام کرنا ہے تاکہ معمولی سیاسی مفادات حاصل کیے جا سکیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ کثرت سے جمع کیے گئے ناقابلِ تردید شواہد کو نہ جھٹلایا اور نہ ہی بگاڑا جاسکتا ہے۔کارروائیاں پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھاکہ بگاڑ پیدا کرنے کی تمام تر کوششیں اور فرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے پناہ لینے کی تمام تر کوششیں بے سود ہیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا ہے۔
سپہ سالار نے مزید کہا کہ پاک فوج علاقائی سالمیت کے تحفظ کی اپنی قومی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے۔قوم کے بھرپورتعاون سے تمام ترناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔ ملک دشمن عناصر اور ان کے حامی پروپیگنڈا سے معاشرتی تفرقہ پیداکرنے کی بھرپورکوشش کررہے ہیں۔ ملک دشمن عناصر اور ان کے حامی پروپیگنڈا کے ذریعے انتشار پیدا کرنے کی بھرپورکوشش کررہے ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھاکہ پاکستان کی عوام اور مسلح افواج کا آپس میں گہرا تعلق ہے جو قومی سلامتی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ 25 مئی کی تقریبات میں عوام کی بھرپور شرکت افواج پاکستان اور عوام میں گہر ے تعلق کی واضح عکاسی کرتی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس کے شرکا نے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے والوں اور ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت پرزور دیا۔
عسکری فورم نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ کسی بھی سہ ماہی میں رکاوٹیں کھڑی کرنے اور دشمن قوتوں کے مذموم عزائم کو حتمی شکست دینے کی کوششوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
شرکا نے کہا کہ افواجِ پاکستان، ملک کی سلامتی اور استحکام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گی۔