وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ نواز شریف کو علاج کے لیے ان کی پسند کے ہسپتال یا ڈاکٹر تک رسائی فراہم کی جائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کی جانب سے کیے جانے والے ایک ٹویٹ کے مطابق، وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ نواز شریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور ان کے طبی معائنہ کے لیے قائم کیے گئے میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر عمل کیا جائے۔
https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1103610188614062085?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1103610188614062085&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawn.com%2Fnews%2F1468183
سابق وزیراعظم نواز شریف العزیزیہ کرپشن کیس میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سات برس کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ گزشتہ چند روز کے دوران نواز شریف کے خاندان کے ارکان کے علاوہ مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں نے بھی سابق وزیراعظم کی گرتی ہوئی صحت کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں طبی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
بدھ کے روز نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازنے ٹویٹ کیا تھا کہ جمعرات کا دن ملاقاتوں کے لیے مخصوص ہے، تاہم ان کے والد کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے جس کے باعث کوئی ملاقات ممکن نہیں ہو پائے گی۔
مریم نواز نے اسی روز یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنی دادی کے ساتھ کوٹ لکھپت جیل میں والد صاحب سے ملاقات کے لیے جا رہی ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ ان کی دادی نواز شریف کو ہسپتال منتقل ہونے کے لیے قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی کیوں کہ وہ’’انہیں کبھی انکار نہیں کرتے۔‘‘
https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1103229912352206848?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1103229912352206848&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawn.com%2Fnews%2F1468183
دریں اثناء، مسلم لیگ نواز کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم سے ملاقات کی۔ انہوں نے اس بارے میں ٹویٹ کیا کہ ان کے بھائی کے بازو میں شدید درد ہے اور وہ نواز شریف کو ہسپتال منتقل ہونے کے حوالے سے قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 25 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کو العزیزیہ کرپشن کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت پہ رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔