اگر عدم اعتماد آتی ہے تو ترین گروپ مل کر فیصلہ کرے گا کہ کس کا ساتھ دینا ہے: علیم خان

01:36 PM, 7 Mar, 2022

نیا دور
عمران خان کے پرانے ساتھی علیم خان نے جہانگیر ترین کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک آتی ہے تو ہم ترین گروپ کیساتھ مل بیٹھ کر فیصلہ کرینگے کہ کس کا ساتھ دینا ہے

جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر گروپ کے اہم لیڈروں کیساتھ ملاقات کے بعد میڈیا کے سامنے گفتگو کرتے ہوئے علیم خان کا کہنا تھا کہ اس بات کا سب کو علم ہے کہ پی ٹی آئی کو مضبوط کرنے میں جہانگیر ترین کا اہم کردار رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا سیاست نام ہی مشکل میں دوستوں کیساتھ کھڑے رہنے کا نام ہے۔ میں آج جہانگیر ترین اور ان کے گروپ کا ساتھ دینے کا اعلان کرتا ہوں۔ آج پنجاب میں جس طرز کی حکمرانی ہے، اس کی وجہ سے پی ٹی آئی کے ووٹرز کو شدید تحفظات ہیں۔

علیم خان نے کہا کہ میں نے عمران خان کا ساتھ وزیراعلیٰ بننے کیلئے نہیں دیا تھا۔ آج جو عثمان بزدار کے پاس گاڑیاں ہیں، میرے پاس ان سے بہتر ہیں، بطور وزیراعلیٰ وہ جس جہاز میں سفر کرتے ہیں، میرے پاس اس سے بہتر ہے۔ صرف میرا مقصد نیا پاکستان کی جدوجہد کرنا تھا۔

صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں تحریک انصاف کا حصہ رہا۔ میں اب تک چالیس سے زائد اراکین اسمبلی سے ملاقات کر چکا ہوں سب کو ملکی صورتحال پر تشویش ہے۔

دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق لاہور میں ہونے والے جہانگیر ترین گروپ کے اجلاس میں پنجاب کے صوبائی وزرا اور ارکان اسمبلی بھی شریک ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہ مشترکہ دوستوں کے ذریعے وزیر اعظم سے رابطہ کیا جائے گا اور عبدالعلیم خان یا فارورڈ بلاک کے کسی بھی رکن کو وزیراعلیٰ نامزد کرنے کی درخواست کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے رابطہ کار بھی رابطے میں ہیں۔ فی الحال وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہٹانے کیلئے جدوجہد کی جائے گی۔ وزیراعظم کو مکمل سپورٹ کیا جائے گا اور حتمی نتیجہ ایک دو روز میں سامنے آ جائے گا۔
مزیدخبریں