نیا دور سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسی لانگ مارچ کی وجہ سے ہم تحریک عدم اعتماد لا رہے ہیں۔ یہ لانگ مارچ ناصرف حکومت وقت کیخلاف ہے بلکہ یہ پاکستان کو بچانے کی جدوجہد ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی مہم چلا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ شروع ہونے سے پہلے ہی حکومت کیخلاف ساری اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر آ چکی ہیں۔ سب عدم اعتماد کے حق میں ہیں کیونکہ متحدہ اپوزیشن کا اپنا اثر ہوتا ہے۔ ساری جماعتیں اس پر بھرپور کام کر رہی ہیں۔ انشا اللہ ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہونگے۔ ماضی میں بھی ہم نے سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کو جتوا کر حکومت کو شکست سے دوچار کیا تھا، اس مرتبہ بھی ہم اکھٹے ہو کر ایک مرتبہ پھر تاریخ رقم کرنے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ہمارا لائحہ عمل یہ ہے کہ ملک میں جلد از جلد صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد کیا جائے۔ ایسی حکومت سامنے آئے جس کے پاس عوام کا مینڈیٹ ہو اور وہ عوام کے مسائل حل کر سکے۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1500895367071944704?s=20&t=r4UIeY1Y_zqYBIlzJdJrag
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرانے کیلئے ہمارے پاس کافی نمبرز موجود ہیں۔ ملک میں الیکٹورل ریفارمز کرنے کی ضرورت ہے۔ انشا اللہ تعالیٰ یہ اہم کام کروانے کے بعد ہم الیکشن کی جانب جائیں گے۔ ہماری محنت جاری ہے۔ اپوزیشن کی طاقت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم اس کوشش میں کامیاب ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ درمیانی حکومت کا صرف اور صرف مینڈیٹ الیکٹورل ریفارم ہوگا۔ یہ کام جتنی جلدی ممکن ہو سکے گا اتنا ہی بہتر ہے اس کے بعد ہی ہم انتخابات کی طرف جائیں گے۔ ہمارے ساتھ شامل تمام جماعتوں کا صرف ایک ایجنڈا ہے کہ اس حکومت کو جلد از جلد گھر بھیج کر ملک میں صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد ممکن بنایا جائے۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1500897544930738176?s=20&t=r4UIeY1Y_zqYBIlzJdJrag
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس حد تک تو تمام جماعتیں ایک ساتھ ہیں لیکن اس کے علاوہ ہم سب کا اپنا اپنا الگ منشور ہے۔ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے اپنے نظریات ہیں۔ نئی حکومت میں پیپلز پارٹی کا کوئی حصہ نہیں ہوگا اور نہ کوئی وزارت لے گی۔ ہم صرف اسے سپورٹ کریں گے۔ ہم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی زندگی بھر کی جدوجہد کو کامیاب کرانے کیلئے اتنی محنت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی بھرپور حصہ لے گی اور ہم اپنا وزیراعظم کا امیدوار سامنے لائیں گے۔ تاہم عمران خان کے جانے کے بعد درمیانی مدت کی حکومت میں وزیراعظم بنانا مسلم لیگ ن کا حق ہے کیونکہ وہ اکثریتی جماعت ہے۔