نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ علیم خان نے شرط رکھی ہے کہ اگر آپ عثمان بزدار کو فوری طور پر وزارت اعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیں تو ہم آپ کو عدم اعتماد میں سپورٹ کرتے ہیں۔ ان سے استعفیٰ لے لیں اور ہمارے گروپ کا وزیراعلیٰ لے آئیں۔
مزمل سہروردی نے کہا کہ ادھر پرویز الہیٰ کبھی نہیں چاہیں گے کہ علیم خان کو وزیراعلیٰ بنایا جائے کیونکہ وہ تو خود اس کے امیدوار ہیں۔ اب صورتحال یہ ہے کہ اگر علیم خان کو وزیراعلیٰ بنایا جاتا ہے تو پرویز الٰہی اپوزیشن کیساتھ مل جائیں گے اور اگر پرویز الٰہی کو یہ عہدہ دیا گیا تو علیم خان بھی یہی قدم اٹھاتے ہوئے حزب اختلاف سے جا ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ علیم خان نے شرط ہی ایسی رکھ دی ہے جسے عمران خان کبھی پورا نہیں کرینگے۔ علیم خان کا یہ اپوزیشن کیساتھ جانے کا اعلان تھا۔ اب ان کے پاس بھرپور جواز ہوگا کہ ہم نے تو کہا تھا کہ بزدار کو ہٹائیں گے تو ہم ساتھ دیں گے، آپ نے ہماری بات نہیں مانی اس لئے ہمارے پاس اب اور کوئی چوائس نہیں ہے۔ اب اپوزیشن نے خود وزارت اعلیٰ آفر کر دی تو ہم کیا کرتے۔ مجھے پی ٹی آئی کے حصے بخرے ہوتے نظر آ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا دور سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے بریکنگ نیوز دیدی ہے کہ وہ درمیانی مدت کی حکومت میں کوئی وزارت نہیں لیں گے۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ یہ حکومت بہت ہی کم مدت کیلئے ہوگی کیونکہ پیپلز پارٹی اس کی بھرپور سپورٹر تو ہے لیکن وہ اس میں شریک اقتدار نہیں ہوگی۔ پیپلز پارٹی نے تبدیلی کے نتیجے میں آنے والی حکومت میں شریک اقتدار نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہوا ہے۔