ایام رمضان میں ایک ماہ کے سیاحتی ویزے پر خلیجی ممالک آنیوالے بھکاری

04:08 PM, 7 May, 2019

نیا دور
دبئی: رمضان میں متحدہ عرب امارت میں بھکاریوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہو جاتا جسے قابو کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انکشاف ہوا ہے کہ جنوبی ایشیائی باشندے ایک ماہ کے وزٹ ویزے پر یہاں آکر اچھی خاصی رقم بٹورتے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے کئی افراد ایک مافیا کے زیر اثر یہ سب کام کرتے ہیں، جبکہ حاصل کردہ رقم کا ایک ایک حصہ انکے لیے مختص ہوتا ہے۔

دبئی پولیس نے کچھ دن پہلے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ایشیائی ممالک کے کئی ایسے بھکاریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو ٹریول ویزا پر ایک ماہ کے لئے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ ان ایشیائی ممالک میں ہندوستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے لوگ شامل ہیں جبکہ  رمضان المبارک کے ارد گرد دبئی اور ابو ظہبی کے ساتھ دیگر خلیجی ممالک میں بھکاریوں کی تعداد اچانک بڑھ جاتی ہے۔ دبئی پولیس نے ایک ایسا بھکاری بھی پکڑا جس کے پاس ایک لاکھ درہم یعنی 18 لاکھ روپئے ملے جو اس نے بھیک سےجمع کئے تھے۔

خلیج ٹائمس اور گلف نیوز میں شائع خبروں کے مطابق دبئی پولیس کمشنر نے پریس کانفرنس کے دوران  بتایا کہ رواں ماہ  250 سے زائد بھکاری پکڑے جا چکے ہیں۔ یہ منصوبہ بندی سے ایشیائی ممالک، خاص طور پر بھارت، بنگلہ دیش اور پاکستان سے بھیجے جاتے ہیں۔ ٹریول کمپنیاں انہیں بھیجنے میں مدد کرتی ہیں۔


یاد رہے کہ ان بھکاریوں میں صرف مرد ہی نہیں ہوتے بلکہ خواتین بھی ہوتی ہیں۔ کچھ خواتین ایسی بھی ہوتی ہیں جو اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ وہاں جانا پسند کرتی ہیں تاکہ بھیک دینے والوں کی وہ زیادہ ہمدردی حاصل کر سکیں۔

سامنے آنے والی معلومات کے مطابق ایشیائی ملکوں میں گینگز موجود ہیں جو رمضان سے پہلے بھکاریوں کو خلیجی ملکوں میں بھیجنے کے لئے سرگرم ہو جاتے ہیں ۔ دبئی پولیس کا کہنا ہے کہ اسے شک ہے کہ اس کے پیچھے کسی ریکیٹ کا ہاتھ ہے جو خلیج کے ممالک میں ان بھکاریوں کے رہنے کا انتظام بھی کرتا ہے۔اس کا جال کافی پھیلا ہوا ہے۔ یہ کام عام طور پر ٹریول کمپنیوں سے وابستہ لوگ کرتے ہیں۔ جو پہلے سے ہی بھکاریوں کے لئے ویزا تیار کرا لیتے ہیں۔ اس کے بدلے انہیں کمیشن اور کمائی گئی رقم سے حصہ دینا ہوتا ہے۔

دبئی پولیس کے مطابق اس پورے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، ان ٹریول کمپنیز پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا جو جو ان بھکاریوں کو ہر سال رمضان کے دنوں میں دبئی، ابو ظبی یا امارات کے دیگر شہروں میں بھیجنے کی منصوبہ بندی کرتی ہیں جبکہ ایسی ٹریول کمپنیوں کو بلیک لسٹ بھی کیا جائے گا۔
مزیدخبریں