اگر صحافت کا معنی کسی مشکوک آمدنی والے سیٹھ کی ملازمت ہے تو طلعت حسین، مطیع اللہ جان، رضوان رضی دادا، احمد نورانی اور بہت سے دوسرے بے بال اور ایماندار صحافی آج بے روزگار نہ ہوتے، حامد میر کو گولیاں نہ لگتیں، نہ عمر چیمہ کو اغوا کر کے اس پر تشدد کیا جاتا اور نہ ہی سلیم شہزاد اور حیات اللہ قتل ہوتے۔ سچ کو پاکستانیوں تک پہنچانے کا فرض ٹی وی چینلز کی نوکری کے بغیر بھی جاری رہ سکتا ہے، رہے گا اور اس ڈیجیٹل دور میں دنیا بھر میں ایسا پہلے ہی شروع ہو چکا ہے، ابصار عالم
ابصار عالم نے پاکستانی صحافیوں ، میڈیا ہاؤسز اور اسٹیبلشمنٹ کو بے نقاب کیا
05:50 PM, 7 May, 2021