انسدادِ منشیات کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھتیجے کی گرفتاری کے بعد شیخ رشید کو پوری رات نیند نہیں آئی، انہوں نے عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دے رکھی ہے، شیخ رشید نے درخواست دی ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ گرفتار کیا جائے گا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ شیخ رشید کہتے تھے کہ جیل ان کا سسرال اور ہتھکڑی زیور ہے، تو شیخ رشید سسرال جانے سے گھبراتے کیوں ہیں؟ عمران خان فرح گوگی کے وکیل بنے ہوئے ہیں، وہ ایمنسٹی اسکیم بھی گوگی کے لیے لائے، عثمان بزدار صرف نام کے وزیرِ اعلیٰ تھے، انہیں فرح کے ذریعے حکم دیا جاتا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ 15 کلو ہیروئن کے کیس میں 2 ملزم ہیں، ایک عمران خان اور دوسرے شہزاد اکبر، شہزاد اکبر نے اسلام آباد پولیس کے افسر سے رابطہ کر کے مجھ پر کیس کرنے کے منصوبے سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہےکہ یہ کیس بناؤ، شہزاد اکبر نے پولیس افسر کو کہا کہ ہم رانا ثناء اللّٰہ پر کیس ڈالنا چاہتے ہیں، آپ تعاون کریں، پولیس افسر نے انکار کیا تو اے این ایف سے مینیج کروایا گیا، اگر میں نے اتنے قتل کیے ہیں تو میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا کیس کیوں بنایا؟
وفاقی وزیرِ داخلہ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ اپنی حرکتوں سے باز آئیں، عمران خان اپنے فین کلب کو بدتمیزی پر اکسانے کے لیے مہم چلا رہے ہیں، اپنے کارکنوں کو سیاسی قائدین کے خلاف اکساتے رہے تو آپ بھی ردِ عمل سے نہیں بچ سکیں گے، باز نہ آئے تو ہمیں اپنے کارکنوں کو کہنا پڑے گا کہ کہیں بدتمیزی ہو تو ان کو پکڑیں اور مرمت کریں، ان کو جوتے پڑیں گے، یہ ٹھیک ہو جائیں گے، اپنے کارکنوں کی مرمت کروانا چاہتے ہیں تو کروا لیں، سیاسی قائدین کی عزت کریں۔
انہوں نے کہا کہ آپ مجھے جانتے نہیں، لانگ مارچ پُرامن نہ ہوا اور انتشار پیدا کیا گیا تو گھر سے نکلنے نہیں دوں گا، کوئی شخص آگ لگانے کو تیار نہیں، یہ آپ کی بھول ہے کہ آپ انتشار اور افراتفری کا ماحول پیدا کریں گے، تم لوگوں کو آگ لگانے کی ترغیب دے رہے ہو، پہلے اپنے وجود کو آگ لگاؤ، اگر اس حرکت سے باز نہ آئے، تو خود بھی بچ نہیں سکو گے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ مسجدِ نبوی ﷺ کے واقعے پر مذہبی طبقہ سراپا احتجاج ہے، اس واقعے میں ملوث لوگوں کی شناخت ہو گئی ہے، ان کے خلاف کارروائی ہو گی، یہ اپنی نالائقی کی وجہ سے اپنی مدت پوری نہیں کر سکے، ہم نے عوامی رابطہ مہم شروع کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان کایہ بیانیہ بھی توڑ دیں گے کہ یہ ہی جلسے کر سکتے ہیں، آنے والے دنوں میں ہمارے اور بھی بڑے جلسے ہوں گے، شانگلہ میں امیر مقام نے یہ جلسہ بہت پہلے رکھا تھا، انہوں نے پہلے 126 دن کا دھرنا دیا تھا، اپنا پچھلا ریکارڈ توڑیں، اب 226 دن کا دھرنا دے دیں تب تک الیکشن ہو جائے گا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے یہ بھی کہا کہ انکوائری کے بعد قانون کا تقاضہ ہوا تو ریفرنس لایا جائے گا، سزا ختم کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے، یہ نواز شریف پر منحصر ہے کہ وہ اس سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، فی الحال حکومت اس آپشن پر غور نہیں کر رہی، کیونکہ ابھی نواز شریف نے دلچسپی نہیں لی، عمران خان نے عوامی فلاح کا کوئی کام نہیں کیا، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، فیصلے قبول کریں گے۔