تفصیلات کے مطابق نمرتا چندانی کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ طالبہ کی ہلاکت ’جنسی فعل‘ کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کرنے سے ہوئی۔ پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق طالبہ کو ’ریپ کے بعد گلا گھونٹ کے قتل کیا گیا‘۔
رپورٹ کے حوالے سے پولیس سرجن کا مزید کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تحریر کیا گیا ہے کہ نمرتا چندانی کی گردن پر زخم کا ایک نشان تھا جو چوڑائی میں کم تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زخم دوپٹے کی وجہ نہیں بلکہ رسی نما چیز کی وجہ سے ہوا۔
حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا گیا کہ نمرتا کی موت خود کشی سے ہوئی۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بی بی آصفہ ڈینٹل کالج میں بیچلرز ان ڈینٹل سرجری کی فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا مہر چندانی ہاسٹل کے کمرے میں پراسرار طور پر مردہ پائی گئی تھیں۔ اس موت پر یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ طالبہ نے خودکشی کی تاہم اہل خانہ کی جانب سے خودکشی کی بات کو مسترد کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومت سندھ نے معاملے کی شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کروائی تھی۔