اس بات پر رد عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن بلوچستان کی مکمل تنظیم اپنی جگہ کھڑی ہے، دو اشخاص کے نکل جانے سے کوئی تنظیمی نقصان نہیں ہوا جبکہ ثنااللہ زہری تو دو سال سے غیر فعال ہوچکے تھے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ ثنااللہ زہری خود پارٹی کے سامنے شرمندہ تھے کہ اپنی حکومت کا دفاع نہ کرسکے، ان کےہاتھوں اپنی حکومت ٹوٹ چکی تھی جس پر پارٹی نے ان کی سرزنش کی تھی، ثنا اللہ زہری نے پارٹی کو چھوڑا ہے تو یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عبدالقادر بلوچ اور ثنا اللہ زہری نے خود حقائق سامنے رکھ دیئے ہیں کہ اصل جھگڑا اسٹیج پر کرسی نہ ملنے کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ جو تحریک چلارہی ہے وہ کسی سردار یا نواب کی اسٹیج پر کرسی سے بڑی ہے، مسلم لیگ ن کو اس طرح کے رویوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔