دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اسلام آباد نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نسٹ یونیورسٹی کے 3 ڈیپارٹمنٹس جبکہ فاسٹ یونیورسٹی کے 1 ڈیپارٹمنٹ میں کرونا کیسز منظر عام پر آئے ہیں۔ اس سے قبل مختلف 69 تعلیمی اداروں کو دو یا دو سے زائد کرونا کیسز کی وجہ سے سیل کیا جاچکا ہے۔ جبکہ نمل میں 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ تاہم اچانک یونیورسٹی سیل ہونے کی وجہ سے طلبا پریشان ہیں کیونکہ ان کے مطابق یونیورسٹی کی جانب سے امتحانات کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے تحت ان کے امتحانات پیر سے ہونا چے پائے تھے تاہم ابھی بھی طلبہ غیر یقینی کی صورت حال سے گزر رہے ہیں۔
نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں کورونا کیسز: یونیورسٹی سیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری
05:20 PM, 7 Nov, 2020
اسلام آباد کی نمل یونیورسٹی کے چار ڈیپارٹمنٹس میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہونے کے بعد یونیورسٹی کو سیک کر دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامہ کا کہنا ہے کہ آنے والے پیر سے امتحانات ہیں اور وہ ہر صورت یونیورسٹی میں ہی لیے جائیں گئے جبکہ دوسری جناب یونیورسٹی کو سیل کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے طلبہ اس نوٹیفکیشن اور یونیورسٹی انتظامیہ کا ردعمل دیکھنے کے بعد پریشان نظر آ رہے ہیں۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اسلام آباد نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نسٹ یونیورسٹی کے 3 ڈیپارٹمنٹس جبکہ فاسٹ یونیورسٹی کے 1 ڈیپارٹمنٹ میں کرونا کیسز منظر عام پر آئے ہیں۔ اس سے قبل مختلف 69 تعلیمی اداروں کو دو یا دو سے زائد کرونا کیسز کی وجہ سے سیل کیا جاچکا ہے۔ جبکہ نمل میں 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ تاہم اچانک یونیورسٹی سیل ہونے کی وجہ سے طلبا پریشان ہیں کیونکہ ان کے مطابق یونیورسٹی کی جانب سے امتحانات کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے تحت ان کے امتحانات پیر سے ہونا چے پائے تھے تاہم ابھی بھی طلبہ غیر یقینی کی صورت حال سے گزر رہے ہیں۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اسلام آباد نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نسٹ یونیورسٹی کے 3 ڈیپارٹمنٹس جبکہ فاسٹ یونیورسٹی کے 1 ڈیپارٹمنٹ میں کرونا کیسز منظر عام پر آئے ہیں۔ اس سے قبل مختلف 69 تعلیمی اداروں کو دو یا دو سے زائد کرونا کیسز کی وجہ سے سیل کیا جاچکا ہے۔ جبکہ نمل میں 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ تاہم اچانک یونیورسٹی سیل ہونے کی وجہ سے طلبا پریشان ہیں کیونکہ ان کے مطابق یونیورسٹی کی جانب سے امتحانات کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے تحت ان کے امتحانات پیر سے ہونا چے پائے تھے تاہم ابھی بھی طلبہ غیر یقینی کی صورت حال سے گزر رہے ہیں۔