مسلم لیگ ن زراعت کے آفیشل ٹوئیٹر سے سوموار کی شام سلسلہ وار ٹویٹس میں صوبائی حکومت پر دانستہ طور پر گنے کی کرشنگ کے عمل کو زیر التوا رکھنے کے لئے تاخیری حربے اپنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات کے مطابق صوبائی حکومت پنجاب گنے کی کرشنگ کے سیزن کو لیٹ کرنے کی پلاننگ کر رہی ہے تاکہ گندم کی کاشت کا وقت نکل جائے اور کسانوں کو مجبوراً گنا ہی کاشت کرنا پڑے۔ پنجاب حکومت نے ابھی تک گنے کے نرخ کا اعلان بھی نہیں کیا۔
ایک اور ٹوئیٹ میں حکومتی رویے اور کاشتکاروں کی بے بسی پر افسوس کا اظہار کرتےہوئے کہا گیا کہ کین کمشنر پنجاب کی طرف سے بھی خاموشی ہے۔ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ گنے کے لاکھوں کاشت کار اپنی ساری جمع پونجی فصل میں جھونک کر انتظار کی سولی پر لٹکے ہوئے ہیں اور کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ یہ رویہ افسوسناک اور حیران کن ہے۔
ایک اور ٹوئیٹ میں لکھا گیا کہ گنے کی کرشنگ کو لیٹ کرنے کی ممکنہ منصوبہ بندی کرنے والے جان لیں سندھ کے بہت سے علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے گندم کی کاشت ممکن نہیں۔ اسی طرح پنجاب کے کئی علاقوں اور پاکِٹس میں نہری نظام کی بربادی سے گندم کی کاشت بڑے پیمانے پر متاثر ہورہی ہے۔
حکومت پنجاب پر ممکنہ آٹے کی قلت کی تمام تر ذمہ داری عائد کرتے ہوئے مزید کہا گیا کہ اگر آپ پنجاب میں کرشنگ سیزن کو لیٹ کریں گے تو کروڑوں لوگ آٹے کی قلت سے متاثر ہوں گے اور اس زیادتی کی براہ راست ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہو گی۔ خدارا ملکی مسائل کا احساس کرتے ہوئے فوراً گنے کے نرخ کا اعلان کریں اور وقت پر کرشنگ سیزن کا آغاز کریں۔
اس حولے سے حکومت کا مؤقف میں جاننے کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان، وزیر اطلاعات عمر سرفراز چیمہ اور محکمہ زراعت پنجاب کے پی آر او اسد ربانی سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان کی عدم دستیابی کے باعث مؤقف نہ لیا جا سکا۔
واضح رہے کہ 3 نومبر کو سیکرٹری زراعت پنجاب احمد عزیز تارڑ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ صوبہ پنجاب میں 16۔5 ملین ایکڑ رقبہ گندم کے زیر کاشت لایا جائے گا جس کے لئے تمام دستیاب ذرائع اور وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ یہ ہدایات شعبہ زراعت میں توسیع کے ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کے آن لائن اجلاس میں دی گئیں۔ اجلاس میں مزید کہا گیا کہ پنجاب کے بارانی علاقوں میں 64 فیصد رقبے پر گندم کی کاشت مکمل ہو چکی ہے جب کہ آبپاشی والے علاقوں میں گندم کی کاشت کا عمل جاری ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے بارانی علاقوں میں گندم کی کاشت کے ہدف کو جلد از جلد مکمل کرنے اور آبپاشی کے قابل علاقوں میں کمیونٹی موبلائزیشن کے ذریعے گندم کی کاشت کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں تاکہ صوبہ پنجاب میں زیادہ سے زیادہ رقبے پر گندم کی بروقت کاشت کی جا سکے۔