پنجاب کے شہر چشتیاں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج ملک میں سیلاب آیا ہوا ہے اور ہم دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلا رہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس وسائل نہیں، جس کی وجہ یہ ہے کہ ہم ملک کے بڑے ڈاکووں کو جیلوں میں ڈالنے کے بجائے وزیر اعظم بنا دیتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جب میں آزاد عدلیہ کی تحریک کے لیے جدوجہد کر رہا تھا تو جنرل پرویز مشرف نے مجھے جیل میں ڈالا جہاں مجھے کوئی بڑا ڈاکو نظر نہیں آیا بلکہ صرف چھوٹ چور نظر آئے اور جب میں اسمبلی میں گیا تو پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکو اسمبلی میں بیٹھے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز اور شہباز شریف نے آج عدالت میں کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کا کیس ختم کیا جائے کیونکہ وہ کیس 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا ہے، جس میں انہیں سزا ہونے والی تھی مگر انہوں نے بیرونی سازش میں شرکت کی جس کے تحت اندرونی اور بیرونی غداروں نے ان کو ہم پر مسلط کیا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے بعد اس کیس کے چاروں گواہ دو مہینوں کے اندر مر گئے اور ایف آئی اے کا تفتیش کار بھی دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف کا بھگوڑا بھائی نواز شریف باہر بیٹھ کر ملک کے فیصلے کر رہا ہے کہ نیا آرمی چیف کون بنے گا اور کس کو جیل میں بند کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح پاکستانی فوج اور مجھے لڑایا جائے، مسلم لیگ (ن) والے چاہے جتنی بھی کوشش کریں پاکستانی فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر میں نے کبھی بھی عدلیہ اور فوج پر تنقید کی تو میری کوشش ہوتی ہے کہ تعمیری تنقید ہو، جس طرح ایک باب اپنے بیٹے کے لیے کرتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اب ایک نئی سازش کے تحت ہماری پنجاب کی حکومت گرانے کی کوشش ہو رہی ہے، جس میں چوروں کا پیسہ لگا کر لوٹے بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہمارے اراکین کے گھروں میں جا کر کروڑوں کی پیش کش کی جا رہی ہے اور ساتھ ہی مسٹر ایک اور مسٹر وائی بھی تیار ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر ایکس اور مسٹر وائی ہمارے اراکین کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر تم نے ایسا نہیں کیا تو ہم ویسا کر دیں گے، لہٰذا میں ان سے پوچھتا ہوں کہ کیا تم لوگوں کو پاکستان کی فکر ہے کہ پاکستانی عوام کی سب سے بڑی جماعت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہو۔
عمران خان نے کہا کہ آج میں چلینج سے کہ رہا ہوں کہ جو مرضی کر لو مگر تم لوگ شکست کھاؤ گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں بجلی کا فی یونٹ 18روپے تک تھا جبکہ اب 36 روپے فی یونٹ ہو چکا ہے اور ٹیکس کے بعد 50 روپے سے بھی زیاد ہو جاتا ہے مگر آئی ایم ایف کہتا ہے کہ بجلی مزید بڑھے گی اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ پنجاب حکومت گرانے کی کوشش اس لیے کی جا رہی ہے کہ نواز شریف کو لایا جائے مگر میں نواز شریف کو کہتا ہوں کہ مجھے تمارا انتظار ہے تم واپس آؤ یہ قوم تمہارا ایسا استقبال کرے گی کہ پہلے کسی کا نہیں ہوا ہوگا۔