پیپلز پارٹی کے قائد، سابق صدر مملکت آصف زرداری کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے جس کے باعث انہوں نے پارٹی کی کمان مکمل طور پر اپنے بیٹے بلاول بھٹو زرداری کے سپرد کردی ہے جو اب عملاً بلا شرکت غیرے پارٹی چلارہے ہیں ۔ پیپلزپارٹی کی تمام تر پالیسیاں بلاول خود ہی بعض قریبی رہنماؤں کی مشاورت سے تشکیل دے رہے ہیں اور تمام اہم فیصلے تنہا کر رہے ہیں . .
ذرائع کے مطابق علالت کی وجہ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی صحت اتنی گرچکی ہے کہ وہ بستر سے اٹھ کر واش روم تک بھی نہیں جاسکتے ، ماسوائے ذاتی خادموں اور نرسنگ سٹاف کے کسی کی ان کے کمرے میں رسائی نہیں جبکہ فیملی میں سے اپنی بہنوں اور تینوں بچوں بلاول بھٹو زرداری، بختاور زرداری اور آصفہ زرداری کے کوئی ان کے کمرے میں نہیں جاسکتا۔ذرائع کے مطابق انہوں نے سیاست سمیت دنیاوی امور سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کرلی ہے اور ایک عرصے سے پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کرنا چھوڑ دیا ہے اور تمام تر پارٹی معاملاتِ اور ذمہ داریاں اپنے اکلوتے صاحبزادے اور پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صوابدید پر چھوڑ دیئے ہیں اور سیاست سے مکمل کنارہ کشی اختیار کر لی ہے .
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت سے ان کی ضمانت پر رہائی سے قبل NAB حکام کے ذریعے ان کی تفصیلی میڈیکل رپورٹ حاصل کرکے جب وزیراعظم عمران خان کو پیش کی گئی تو وزیراعظم ایک لمحہ کے لئے سکتے میں رہ گئے تھے اور اس قدر خوف زدہ ہوگئے تھے کہ انہوں نے فوری ہدایات جاری کیں کہ آصف زرداری کی ضمانت پر فی الفور رہائی یقینی بنائی جائے کہ " کہیں مدعا ہم پر ہی نہ پڑ جائے "۔
یاد رہے 2007 میں پیپلز پارٹی کی قائد سابق وزیراعظم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے سوئم پر آصف علی زرداری نے بطور شوہر ہاتھ سے انگریزی زبان میں لکھی بےنظیر بھٹو کی ایک مبینہ وصیت پیش کرکے پی پی پی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے پارٹی قیادت سنبھالنے کی منظوری لی تھی ، جس کی رو سے شہید بے نظیر بھٹو نے اپنے بعد پارٹی کی قیادت اپنے شوہر آصف علی زرداری کے حوالے کردی تھی مگر آصف زرداری نے اپنے بجائے اپنے بیٹے بلاول بھٹو زرداری کو پارٹی کا چیئرمین بناتے ہوئے خود شریک چیئرمین کا عہدہ رکھ لیا تھا۔ تاہم گزشتہ کچھ عرصے تک عملاً وہ خود ہی پارٹی چلاتے اور اہم پالیسیاں وضع کرتے چلے آرہے تھے .
شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی اس hand written وصیت کو اصل ہونے کے حوالے سے آج تک متنازعہ حیثیت حاصل رہی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی قیادت خصوصاً وزیراعظم عمران خان اور مراد سعید جیسے بعض دیگر رہنما بلاول بھٹو زرداری کو کاغذ کے اسی متنازعہ ٹکڑے کے حوالے سے " پرچی پر منتخب ہونے والا لیڈر " کا طعنہ دیتے ہیں۔