محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے آئی جی پولیس، ڈی آئی جیز اور کمشنرز کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شب برات کے موقع پر ہر طرح کے اجتماع پر پابندی ہے، مساجد میں 3 سے 5 افراد باجماعت نماز ادا کر سکتے ہیں، شہری اپنے گھروں پر نماز ادا کریں، مساجد میں نمازوں کی ادائیگی کے لئے حکم نامے پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے، اس کے علاوہ قبرستانوں میں جانے اور وہاں جمع ہونے پر بھی پابندی ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کرونا وائرس اور شب برات کے حوالے سے پیغام میں کہا کہ شب برات مغفرت اور رحمت کی رات ہے، رب العزت ہماری دھرتی کوشاد آباد رکھے اور مصیبتوں سے نجات عطا فرمائے، عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ شب برات پر اپنے گھروں میں رہتے ہوئے بزرگوں اورملک و قوم کیلئے دعائیں کریں، آج رات اپنے پیاروں کو جو اس فانی جہاں کو چھوڑ کر مالک حقیقی سے جا ملے ہیں ان کی مغرفت کیلئے گھروں میں بیٹھ کر دعا کریں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم سماجی فاصلہ اختیار کرتے ہوئے ہی کرونا وائرس سے نجات حاصل کرسکتے ہیں، اللہ پاک ہمیں نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور علما کرام کو درخواست ہے کہ وہ ٹی وی چینلز کے ذریعے شب برات کی فضیلت پر بات کریں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 4072 ہوگئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 58 تک جا پہنچی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا کے 3076 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 208 میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اس طرح پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4072 ہو گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق اب تک پنجاب میں 2030، سندھ 986، بلوچستان 206، خیبر پختونخوا میں 527، آزاد کشمیر میں 19، اسلام آباد میں 83 اور گلگت بلتستان میں 212 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 افراد کرونا کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے، اس طرح وطن عزیز میں اس مہلک وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 58 ہوگئی ہے جب کہ 25 کی حالت تشویشناک ہے، تاہم 467 افراد اس بیماری کو شکست دینے میں کامیاب بھی ہوئے ہیں۔