وزیراعظم عمران خان نے یہ بات اپنے زیر صدارت ہونے والے سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد سمیت دیگر ایشوز اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں غیر ملکی خط کو پبلک کرنے یا نہ کرنے سے متعلق اراکین سے تجاویز بھی لی گئیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ منتخب حکومت کو گرانے کے لیے بیرونی سازش کی گئی۔ عوام نے دیکھ لیا کہ سب چور ڈاکو ایک جگہ اکٹھے ہوگئے۔ غیر ملکی سازش کے آلہ کار بننے والے قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ ہم عوام میں سرخرو ہوئے۔ اپوزیشن کا ہر سطح پر مقابلہ کروں گا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا بھی اجلاس منعقد ہوا۔ پی ٹی آئی ارکان نے وزیراعظم کے فیصلوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ آپ جو حکم کریں گے، ہم ساتھ ہیں۔
ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم سے موجودہ صورتحال میں آپشنز پر سوالات کئے جس پر عمران خان نے کہا کہ میری بات سنیں، شہباز شریف اچکن نہیں پہن سکیں گے۔ ہم کہیں نہیں جا رہے، آپ بس دیکھتے جائیں۔ استعفے دینے کا مطلب سازش کامیاب بنانے کے مترادف ہوگا۔میں کسی صورت حکومت گرانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ایک عالمی سازش ہے ، ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی، سپریم کورٹ کو فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ کل کے فيصلے سے پارليمنٹ کی بالادستی خطرے ميں پڑگئی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عالمی سازش کیخلاف لیفٹینٹ جرنل طارق خان کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیدیا ہے۔ کمیشن معاملے کے پیچھے چھپے کرداروں کو قوم کے سامنے لائے،انہوں نے مزید کہا کہ لیٹرکامواد تمام ارکان اسمبلی کے سامنے رکھا جائے گا۔