تفصیلات کے مطابق پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم جیولین تھرو کے فائنل میں گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، ایونٹ کے فائنل میں پاکستانی ایتھلیٹ نے کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں سب سے لمبی تھرو کر کے بھی نیا ریکارڈ قائم کیا۔
ارشد ندیم کی جیت کے بھارت میں خوب چرچے ہوئے اور سوشل میڈیا صارفین سمیت بڑے بڑے نیوز ہاؤسز ارشد کی تعریف کیے بنا نہ رہ سکے۔
ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ شاباش، ارشد ندیم اس گولڈ کا حقدار تھے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اگر نیرج چوپڑا ہوتے تو کوئی شک نہیں کہ ہم دونوں کے درمیان زبردست مقابلہ ہوتا۔
https://twitter.com/pratiksha12_/status/1556380867500843009
ایک اور بھارتی صارف نے لکھا کہ میں ہمیشہ سے ارشد ندیم کے لیے گولڈ میڈل چاہتا تھا، کامن ویلتھ گیمز اور یہاں تک کہ اولمپکس میں بھی۔ انہوں نے انڈیا سے ارشد ندیم کیلئے محبت اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
https://twitter.com/AdarshPCherugad/status/1556391838038122496
یہاں تک کہ بھارت میں ڈیفنس ڈیکیکٹو نامی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ارشد ندیم کی تعریف کی گئی اور لکھا گیا کہ " ارشد ندیم کو کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل کے لیے مبارکباد۔ فٹنس کے مسئلے کی وجہ سے ہمارے نیرج چوپڑا نے کھیل میں حصہ نہیں لیا، اگر وہ وہاں ہوتے تو آپ کے لیے یہ بہت مشکل ہوسکتا تھا۔"
https://twitter.com/defenceDetectiv/status/1556375622653722624
انڈین ایکسپریس نے ارشد ندیم کی جیت کے بعد انکا ایک انٹرویو شائع کیا جس میں انہوں نے نیرج چوپڑا کے بارے میں کہا تھا کہ ہم حریف نہیں، جیولین فیملی کا حصہ ہیں۔
https://twitter.com/nausheenyusuf/status/1556390413228904448
ایک اور بھارتی سوشل میڈیا صارف نے ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا کی تصاویر لگاتے ہوئے لکھا کہ "برصغیر پاک و ہند کے یہ دو ایتھلیٹ نیرج چوپڑا اور ارشد ندیم جیولین میں پوری دنیا پر راج کریں گے۔"
https://twitter.com/Tribhuwanchauh1/status/1556383533236912128
دکن نیوز نے ارشد ندیم کی کامیابی کی خبر لگاتے ہوئے لکھا کہ " پاکستان کے ارشد ندیم اتوار کو برمنگھم 2022 کامن ویلتھ گیمز میں 90 میٹر کا ہندسہ عبور کرنے والے برصغیر کے پہلے جیولن پھینکنے والے کھلاڑی بن گئے"
https://twitter.com/Deccan_Cable/status/1556526635071016960
ایک اور بھارتی صارف نے لکھا کہ " ارشد ندیم انڈیا میں نمبر 3ٹرینڈ کر رہا ہے، یقیناً سرحدیں ہمیں اس کی صلاحیتوں کا جشن منانے سے نہیں روک سکتیں، انہوں نے مزید تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 90.18 میٹر !! کیا پھینکا ہے چیمپئن، نیرج چوپڑا اگر انجری کا شکار نہ ہوتے تو ان کو بھی دیکھنے کا موقع ملتا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے ایک سو تین رکنی دستے نے کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کی۔ پاکستان اب تک 2 گولڈ، تین سلور اور دو برانز میڈل جیت چکا ہے۔ گزشتہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان نے پانچ میڈلز حاصل کیے تھے۔