معاملے پر ایف آئی اے سائبر ونگ پہلے ہی 2 درجن افراد کو طلب کر چکا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 7 ٹرولرز کا تعلق مخصوص سیاسی جماعت سے ہے۔
آرمی کے سائبر ونگ نے بھی 10 ٹرولرز کی نشاندہی کرکے ان کی تفصیلات ایف آئی اے کو دے دی ہیں۔ تحقیقات کے بعد ملزمان کیخلاف پیکا قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل محمد جعفر کریں گے۔
ان کے علاوہ ٹیم میں میں ڈائریکٹر (سائبر کرائم، شمالی) وقار الدین سعید اور ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران حیدر، ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز شامل ہوںگے جبکہ آئی ایس آئی سے لیفٹیننٹ کرنل سعد جبکہ آئی بی سے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد نثار وقار چودھری بھی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے 'انتہائی ناقابل قبول اور افسوسناک سوشل میڈیا مہم' کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 'شہیدوں کے اہل خانہ اور مسلح افواج کے افسران و جوانوں میں گہرے غم اور پریشانی کا باعث بنا'۔