بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان میں پیش آنے والے اس واقعے میں 9 ٹیچرز اور پرنسپل کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر 4 طالبات کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے کا انکشاف اس وقت ہوا جب اسکول نہ جانے پر والد نے بیٹی سے وجہ پوچھی جس پر میٹرک کی طالبہ نے بتایا کہ اسے اسکول پرنسپل اور ٹیچرز کی جانب سے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب کہ دو خواتین ٹیچرز نے اس واقعے کی ویڈیو بھی بنائی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس کے سامنے آنے پر تین مختلف مقدمات درج کیے گئے اور دوران تحقیقات پتا چلا کہ ملزمان نے مزید تین طالبات کو بھی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جن میں کلاس چھ، چار اور تین کی طالبات شامل ہیں جنہوں نے دوران تحقیقات پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا۔
پولیس کے مطابق طالبات کا کہنا تھا کہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے بعد انہیں واقعے کا بتانے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
پولیس کے مطابق ایک متاثرہ طالبہ نے بتایا کہ جب اس واقعے سے ایک خاتون ٹیچرکو آگاہ کیا تو انہوں نے اسکول کی فیس ادا کرنے اور مفت میں کتابیں دلانے کی لالچ دے کر خاموش کرانے کی کوشش کی، اس کے بعد خاتون ٹیچر نے گھر بھی بلایا جہاں پرنسپل اور دیگر اساتذہ نے نشہ آور شے پلا کر اجتماعی زیادتی کی۔
متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ اسکول میں شکایت لے کر جانے پر پرنسپل کی جانب سے بھی انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔