نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے نادیہ نقی کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ والی گھڑی کے معاملے میں جس طرح چیزیں چھپائی جا رہی ہیں تو اس سے لگتا ہے کہ دال میں بہت کچھ کالا ہے، اسی لیے سب اس پہ مٹی ڈال کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لیے نئی بنائی جانے والی جے آئی ٹی کو میں تب مانوں گی جب ان تمام لوگوں کو تفتیش کے لیے بلایا جائے گا جنہیں اس قتل میں نامزد کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کو اس بات کا بھی جواب دینا چاہئیے کہ ارشد شریف نے انہیں بھی خط لکھا تھا اور بتایا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے مگر عدالت نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔
رونامہ ایکسپریس کے کالم نگار مزمل سہروردی کا کہنا ہے کہ پاکستانی سیاست سے نواز شریف کی طرح شہباز شریف کو مائنس کرنے کے لیے منی لانڈرنگ والے کیسز بنائے گئے تھے کیونکہ عمران خان کو شہباز شریف سے سب سے زیادہ خطرہ تھا کہ پاکستان میں جب بھی مفاہمت کی بات ہونی ہے وہ شہباز شریف کے ذریعے ہی ہونی ہے۔ عمران خان اور شہزاد اکبر کی جانب سے کہا جاتا تھا کہ شہباز شریف سچے ہیں تو لندن جا کر ڈیلی میل پر مقدمہ کیوں نہیں کرتے۔ آج معافی مانگنے کے بعد ڈیلی میل کو جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے خبر دی کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے خلاف آج لاہور میں پرچہ درج ہو گیا ہے۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کی اپنی حکومت ہے تو کیا اب ان کی اپنی حکومت ہی فاشسٹ ہو گئی ہے۔ اب یا تو چودھری پرویز الہٰی نے شفٹ کر لیا ہے یا یہ پرچہ عمران خان کی مرضی سے کٹا ہے۔ اس پرچے کے بعد عمران خان کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا کہ وہ پنجاب میں وزارتیں اپنے پاس رکھیں۔
روزنامہ جنگ سے وابستہ تحقیقاتی صحافی قاسم عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے گھڑی اسلام آباد میں شفیق نامی شخص کو فروخت کی تھی مگر اب شفیق صاحب نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کوئی گھڑی نہیں خریدی۔ ان کے پچھلے پانچ سال کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے پورے پانچ سال میں مجموعی طور پر 2 کروڑ کی گھڑیاں بیچی ہیں۔ عمران خان کی رسیدیں جعلی ہیں اور انہوں نے الیکشن کمیشن میں بھی غلط گوشوارے جمع کروائے ہیں۔ گھڑی فرح گوگی نے بیچی یا زلفی بخاری نے یہ اہم نہیں ہے، اصل سوال یہ ہے کہ اتنی بڑی ٹرانزیکشن کو چھپایا کیوں جا رہا ہے اور جعلی رسیدیں کیوں دکھائی گئی ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے معاملے پر عمران خان کی تسلی ایسے ہوگی کہ اس جے آئی ٹی کے سربراہ وہ خود ہوں، ان کے ساتھ شہباز گل، فواد چودھری اور اعظم سواتی جیسے لوگ ہوں۔
میزبان رضا رومی نے کہا کہ ڈیلی میل کو برطانیہ میں کوئی بھی سیریس نہیں لیتا، اسے rag کہا جاتا ہے اور ہم نے اسے بہت بڑا اخبار بنایا ہوا ہے۔ فروغ نسیم جنرل باجوہ کے حق میں بیان دے کر شریف الدین پیر زادہ کا خلا پورا کر رہے ہیں۔