بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ناجائز طور پر مستفید ہونے والے 29961افراد کو بی آئی ایس پی کی فہرست سے حال ہی میں نکالا گیا ہے جبکہ 8لاکھ20ہزار165افراد کو گزشتہ سال نکالا گیاتھا اس طرح مجموعی طور پر 8لاکھ 50 ہزار126افراد کو فہرست سے نکالاگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دو فروری 2021کو جن 29961افراد کو نکالاگیا ان میں پنشنرز ، 273سرکاری ملازمین ، بہت زیادہ آمدن والے امیرترین 9991افراد اور خودمختار اداروں کے 4371ملازمین بھی شامل ہیں ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ناجائز طور پر مستفید ہونے والے 29961افراد کو بی آئی ایس پی کی فہرست سے حال ہی میں نکالا گیا ہے جبکہ 8لاکھ20ہزار165افراد کو گزشتہ سال نکالا گیاتھا۔ اس طرح مجموعی طور پر 8لاکھ 50 ہزار126افراد کو فہرست سے نکالاگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دو فروری 2021کو جن 29961افراد کو نکالاگیا ،273سرکاری ملازمین میں گریڈ16کے دو افسران ، گریڈ 15کے چار ، گریڈ 14کے6، گریڈ12کے 5ملازمین شامل ہیں۔
خود مختار اداروں کی تفصیلات کے مطابق محکمہ اوقات کے 9ملازمین ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 24ملازمین ، ماحولیاتی تبدیلی کے خودمختار ادارے سے ایک ، ایسٹیبشلمنٹ ڈویژن کے خود مختار ادارے سے 17، فنانس ڈویژن کے خودمختار ادارے سے201ملازمین ، نیشنل بنک ، نیشنل سیونگز ، نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان ، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول منجی پیراور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کے 112ملازمین ، میری ٹائم افیئرز کے خود مختار ادارے سے2، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے 83ملازمین ، این ٹی ڈی سی کے6،پاکستان پوسٹ کے ایک ، پاکستان بیت المال کے82،پیٹرولیم ڈویژن کے خودمختاراداروں کے577ملازمین ، پی آئی اے40،پاور ڈویژن کے خودمختار اداروں کے2282ملازمین ، ریلولے 39،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے خود مختاراداروں کے112ملازمین ، ٹورازم کی خودمختار ایجنسیوں کے 16ملازمین ، واپڈا کے8اور دیگر خودمختار اداروں کے 759ملازمین ناجائزطور پر مستفید ہوتے رہے۔ ایف بی آر کے حاصل کردہ ڈیٹا کے مطابق بہت زیادہ آمدن والے 9991افراد میں سے 3897افراد کا تعلق سندھ ، 2139افراد کا تعلق پنجاب ، 2371کا تعلق خیبر پختونخوا، 1132کا تعلق بلوچستان ، 232گلگت بلتستان،204کاتعلق آزاد کشمیر اور 16کا تعلق اسلام آباد سے ہے ۔