وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کا دورہ ملتوی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم کا دورہ وہاں زلزلے کے بعد جاری امدادی سرگرمیوں کے باعث ملتوی کردیا گیا۔
ایک روز قبل مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف ’کل صبح انقرہ روانہ ہوں گے۔ وہ صدر رجب طیب اردوان سے زلزلے کی تباہی، جانی نقصان پر افسوس اور تعزیت، ترکیہ کے عوام سے یکجہتی کریں گے‘۔
وزیراعظم اور وزیرخارجہ کے دورے کا مقصد مصیبت کی گھڑی میں برادر ملک ترکیہ سے اظہار ہمدردی کرنا تھا. دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کی ترک صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات متوقع تھی۔
وزیراعظم کے متوقع دورے کے باعث حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے مسئلے پر غور و فکر کے لیے جمعرات (9 فروری) کو بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کو بھی مؤخر کردیا گیا تھا۔ دو روز قبل ہی کانفرنس کی تاریخ 7 فروری سے تبدیل کر کے 9 فروری کی گئی تھی جسے گزشتہ روز مزید ملتوی کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
ترکیہ میں 5 ہزار 894 اور شام میں 2ہزار 470 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ترکیہ میں زلزلے سے 32 ہزار کے قریب افراد زخمی ہوئے۔ سیکڑوں افراد لاپتہ ہیں۔ ترک حکام کے مطابق زلزلےسےمتاثرہ علاقوں میں 5ہزار 775عمارتیں تباہ ہوئیں۔ ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کیلئے امدادی ٹیمیں مسلسل کوششیں کررہی ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملبے میں دبے افراد کے زندہ رہنے کے امکانات کم ہوتے جارہے ہیں۔ انہیں نکالنےکے لیے دن رات ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ترکیہ میں عمارتوں کےملبوں سے8 ہزار سے زائد افراد کو نکالا جا چکاہے۔