وہ انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو کر رہیں تھیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کافی مقبول ہوئی جس میں سیون نیوز کی سابقہ اینکر بشریٰ سحرین اپنے پروگرام کے دوران امریکہ کی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کو کھانے والا پھل یعنی سیب سمجھ بیٹھیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کا کافی مذاق بھی بنایا گیا۔
خاتون اینکر بشریٰ سحرین کا کہنا تھا کہ اس شو میں پاکستان میں کاروبار کی اہمیت کے موضوع پر بات کی جا رہی تھی جس میں پھلوں اور سبزیوں کا متعدد بار ذکر کیا گیا، یہاں تک کہ پاکستان کی بھنڈی اور خوبانی کے حوالے سے بھی تفصیلاً گفتگو کی گئی تھی۔ اس ہی لیے جب ایپل کا ذکر آیا تو وہ سمجھیں کہ سیب کی بات ہو رہی ہے۔
خاتون اینکر بشریٰ سحرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی نے مجھے پرچی کہا تو کسی نے میری قابلیت پر سوال اٹھایا، سوشل میڈیا صارفین کو بیک گراونڈ دیکھنی چاہیے، اس بے جا تنقید سے بھی تکلیف پہنچی۔