انہوں نے کہا کہ وقوعہ کے روز انہیں سلمان کی کال آئی جس پر انہوں نے مجھے کہا کہ میں فوری گھر آؤں کہ صدف نے کچھ کر لیا ہے۔ جب وہ گھر پہنچی تو ان کی بہن صدف کی لاش پنکھے سے لٹک رہی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق مبینہ طور پر قتل کی جانے والی خاتون کے ہاتھوں، بازو اور گردن پر تشدد کے نشان تھے۔
سوشل میڈیا پر موجود اطلاعات کے مطابق علی سلمان علوی کے کئی خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے اور اس کی اہلیہ نے اس کو بارہا رنگے ہاتھوں پکڑا۔ شروع میں علی سلمان علوی بہانے بناتا رہا لیکن بعد ازاں اس نے نہ صرف قبول کیا کہ اس کے عورتوں کے ساتھ چکر ہیں بلکہ اس نے یہ قبولتے ہوئے اپنی بیوی کو بری طرح سے مارا پیٹا بھی تھا۔
اس تشدد کے واقعے کے بعد صدف علی سلمان کو چھوڑ کر اپنے گھر چلی گئی تھی لیکن علی سلمان علوی اس سے معافی مانگتا رہا اور اسے مستقبل میں نیک چال چلن کا وعدہ کر کے گھر واس لے آیا۔ تاہم، 27 جون کو اچانک علی سلمان علوی کا صدف کی بہن کو فون آیا کہ صدف نے خود کو کچھ کر لیا ہے۔ جب یہ وہاں پہنچیں تو دیکھا کہ ان کی بہن بستر کی چادر کے ساتھ پنکھے سے پھندا لگائے جھول رہی تھیں۔ جس وقت انہیں پنکھے سے اتارا گیا، وہ مردہ حالت میں تھیں۔