بین الاقوامی پائلٹس تنظیم نے خط میں پائلٹس کے خلاف تحقیقات میں عالمی اداروں کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن، ایاٹا کو تحقیقات کا حصہ بنایا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ انٹرنیشنل فیڈریشن آف ائیرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن کو بھی تحقیقات کا حصہ بنایا جائے۔
پائلٹس کی عالمی تنظیم نے کہا کہ پاکستان کے وزیر ہوا بازی کا پی آئی اے کے پائلٹس کے حوالے سے بیان غیر ذمہ دارانہ ہے، تحقیق کے بغیر پائلٹس کے لائسنس کو جعلی قرار دینے پر شدید تحفظات ہیں۔ پی آئی اے کے پائلٹس ہمارے پرانے ممبرز ہیں اور ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ اس حوالے سے تمام مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف ائیرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن کے صدر کی جانب سے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں واضح کیا گیا کہ ہم آپ پر تنقید نہیں کر رہے بلکہ ان مسائل کو بہتر انداز میں حل کرنے کے لیے مدد فراہم کرنے کی آفر کر رہے ہیں۔
آئی ایف اے ایل پی اے کے عمران خان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تمام آزاد مبصرین کے مطابق مسئلہ پائلٹس میں نہیں بلکہ خود پی آئی اے میں ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیر ہوابازی کے بیان کے اثرات یورپ میں پی آئی اے پر پابندی کی صورت سامنے آئے۔