تفصیلات کے مطابق ملزم وقاص پیشے کے اعتبار سے وکیل ہے جس نے 17,18 سال قبل شادی کی۔ اس کی پہلی شادی سے پانچ بچے پیدا ہوئے جس میں سب سے بڑی بیٹی کی عمر اس وقت 16 سال ہے۔
بچی کی ماں اور ملزم کی بیوی کی جانب درج کروائی گئی ایف آئی آر کے متن کے مطابق بچی کے درندہ صفت باپ نے اپنی سب سے بڑی بیٹی کو پانچویں جماعت سے زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کیا جبکہ اب بچی دسویں جماعت میں ہے۔ بچی نے بیان دیا کہ میرا پاپا میرے ساتھ جبری طور پر زیادتی کرتا تھا اور دھمکیاں دیتا تھا کہ اگر کسی کو بتایا تو جان سے مار دوں گا۔
بچی نے یہ بات اپنی ماں کو بتائی تو ماں نے یہی بات اپنے حقیقی بھائی کو جا کر بتائی ، ماں کے بیان کے مطابق جب ہم نے مل کر اس سے اس سے متعلق پوچھا تو اس (باپ) نے ہمیں بھی دھمکیاں دینا شروع کر دیں اور ڈر کے مارے خاموش ہو گئے۔
لڑکی کی ماں نے بتایا کہ ایک دن میں کسی ضروری کام کے سلسلے میں گھر سے باہر گئی جب واپس آئی تو کمرے سے شور کی آواز آرہی تھی اور میں جلدی سے کمرے میں داخل ہوئی تو دیکھا کہ میرا شوہر اپنی بیٹی کے ساتھ زنا بالجبر کر رہا ہے جو مجھے دیکھ کر جلدی سے کپڑے پہن کر دھمکیاں دیتا ہوا گھر سے باہر نکل گیا۔
ملزم کی بیوی نے ایف آئی آر میں کہا کہ سائلہ کی بیٹی سے زیادتی حقیقی والد کر رہا تھا جو ان کی برداشت سے باہر ہے لہذا ملزم کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
ملزم کی بیوی نے پولیس کو کچھ ویڈیو ثبوت بھی فراہم کر دئیے ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا جبکہ کیس کی مزید کاروائی جاری ہے۔