تفصیلات کے مطابق القاعدہ نے 6 جون کو جاری کردہ اپنے سرکاری خط میں دھمکی دی ہے کہ وہ گجرات، یوپی، ممبئی اور دہلی میں خودکش حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ القاعدہ نے یہ دھمکی بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ٹی وی مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پر دی ہے۔
القاعدہ نے کہا کہ وہ دہلی، ممبئی، اتر پردیش اور گجرات میں "پیغمبر کی شان کے لیے لڑنے" کے لیے خودکش حملے کرے گا۔ القاعدہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ ہمارے نبی کی توہین کرنے والوں کو ہم نہیں چھوڑیں گے۔ ہم ان لوگوں کو نیست و نابود کر دیں گے جو ہمارے نبی کی توہین کرنے کی جرات کرتے ہیں۔ بھگوا دہشت گردوں کو اب دہلی، بمبئی، یوپی اور گجرات میں اپنے انجام کا انتظار کرنا چاہیے۔
القاعدہ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ چند روز قبل ایک ہندوتوا پروپیگنڈہ کرنے والے نے ٹی وی پر بحث کے دوران اسلام اور پیغمبر اسلام کی توہین کی تھی۔ ان کے بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ اس معاملے میں اب کوئی معافی تلافی نہیں ملے گی۔ یہ معاملہ کسی بھی لفظ مذمت یا افسوس سے بند نہیں کیا جائے گا۔
القاعدہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم پیغمبر اسلام کی توہین کا بدلہ لیں گے۔ ہم دوسروں سے کہیں گے کہ وہ اس لڑائی میں شامل ہوں۔ وہیں دہلی پولیس نے نوپور شرما اور ان کے اہل خانہ کو سیکورٹی فراہم کی ہے، جنہیں پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے پر بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) سے نکال دیا گیا تھا۔ حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔
اس سے قبل دہلی پولیس نے بی جے پی کی سابقہ ترجمان نوپور شرما کو پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرہ کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کی شکایت کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ شرما نے دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس سے سیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔ ایک اہلکار نے کہا کہ شرما اور ان کے خاندان کو سیکورٹی فراہم کی گئی ہے جب انہوں نے کہا کہ انہیں ان کے تبصروں کے لیے دھمکیاں اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔